عمران خان کی سزا کے عدالتی فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کے ارکان سینٹ کا شدید احتجاج

بازوؤں پر سیاہ  پٹیاں باندھ لیں ایوان بالا سے واک آؤٹ کر گئے

 یہ پی ڈی ایم کی خوش فہمی ہے کہ وہ عمران خان کے بغیر انتخابات جیت جائیں گے ۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو

خواجہ آصف یہ تو بتائیں  پی ٹی آئی کے کارکان خون یا یورین کس طرح  ڈی این اے ٹیسٹ کرائیں رہنما پی ٹی آئی

نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کو تو نظرثانی اور اپیل کا حق بھی نہ  ملاتھا۔ اعظم نذیر تارڑ

عمران خان کو   تو ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ جانے کا حق حاصل ہے ۔۔ وزیر قانون کو جواب

اسلام آباد (ویب  نیوز)

پاکستان تحریک  انصاف کے چیئرمین سابق وزیر اعظم عمران خان کی سزا کے عدالتی فیصلے کے خلاف پی ٹی آئی کے ارکان سینٹ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان بالا سے واک آؤٹ کر گئے پارٹی رہنماوں نے واضح کیا ہے کہ یہ پی ڈی ایم کی خوش فہمی ہے کہ وہ عمران خان کے بغیر انتخابات جیت جائیں گے ۔ ہمیں معلوم ہے کہ سسٹم کو چیلنج کرنے پر اس کی قیمت ادا کرنا پڑے گی ۔ اتوار کو سینیٹ کا اجلاس قانون سازی کے سلسلے میں طلب کیا گیا تھا صدارت چیئرمین صادق سنجرانی نے کی ۔ عمران خان کی سزا کے خلاف احتجاجاً پی ٹی آئی کے ارکان سینیٹ نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کی ۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی سینیٹر عفنان سے تلخ کلامی بھی ہو گئی ۔ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے عمران خان کے حق میں نعرے بھی لگائے ۔ پی ٹی آئی کی خواتین ارکان نعرے لگانے میں پیش پیش تھیں ۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ملک میں آئین اور ایوان بالا کی پچاس سالہ تقریبات منائی جا رہی ہیں مگر پاکستان کو بے آئین بنا دیا گیا ہے لا قانونیت کی مثال نہیں ملتی ۔ پاکستان کے سب سے بڑے لیڈر کو سزا دے کر کیا پیغام دیا گیا ہے ۔ ایڈیشنل سیشن جج نے عجلت میں فیصلہ کیا 12 بجکر 44 منٹ پر فیصلہ سنایا گیا حیران کن طور پر 1 بجکر 10 منٹ پر سابق وزیر اعظم کو گرفتار کر لیا گیا اور 1 بجکر 27 منٹ اسلام آباد پولیس پہنچ گئی اور 1 بجکر 31 منٹ پر لے کر روانہ ہو گئی ۔ کیا اسلام آباد پولیس کو پہلے سے الہام ہو گیا تھا صورتحال واضح ہے ایڈیشنل سیشن جج کو پیشگی تحریری فیصلہ دیا گیا اور انہوں نے پڑھ کر سنا دیا انعام کے طور پر اب فیضان حیدر جج کی بجائے یہ جج ٹریننگ کے لیے برطانیہ جائے گا ۔ ہم ہائی کورٹ سے سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے ۔ عمران خان کو نااہل قرار دینا پی ڈی ایم کی خواہش ہو سکتی ہے عوام پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں  یہ ان کی خوش فہمی ہے کہ یہ عمران خان کے بغیر انتخابات جیت جائیں گے جب بھی انتخابات کرا لیں عوام پی ڈی ایم کی جماعتوں کو نکال کر پھینک دیں گے کیوں انتخابات سے بھاگ رہے ہو بلوچوں کی زیادہ آبادی سے کیوں ڈرتے ہو ۔ آئین قانون کے مطابق کیا سی سی آئی کا اجلاس ہوا ہے ۔ رضا ربانی کو سلام پیش کرتے ہیں ان کے ہر قانون کی اس نے مخالفت کی وزیر دفاع نے بیان دیا ہے کہ عمران خان کے تمام ساتھیوں کے ڈی این اے ٹیسٹ ہونے چاہئیں ۔ ہاں عمران خان کا ساتھ دینے والے سب اپنے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے تیار ہیں ۔ خواجہ آصف یہ تو بتائیں خون یا یورین کس طرح ٹیسٹ کرانا ہے ہم تیار ہیں ۔ پہلے بھی اس کی تذلیل ہوئی  جب اس کے لیڈر کو سزا ہوئی اور یہ کچھ نہ کر سکا ۔ ہمیں مساوی انتخابی مواقع چاہئیں ۔ ڈرتے ہو تو آئین میں ترمیم کر کے پی ٹی آئی کو کالعدم قرار دے دیں ۔ 1998 میں پیپلز پارٹی کے ہاتھوں بڑے بڑے برج الٹ گئے تو ایک شکست خوردہ لیڈر نے کہا کہ ہر چھ ماہ بعد انتخابات ہونے چاہئیں اور جب تک وہ نہ جیت جائیں انتخابات جاری رہنے چاہئیں اور اب پی ڈی ایم کی بھی  یہیی خواہش ہے کہ جب تک اس کی جیت یقینی نہ ہو انتخابات جاری رہنے چاہئیں ۔ عمران خان کے خلاف عدالتی فیصلے کی سیف اللہ ابڑو نے مذمت کی اور پی ٹی آئی کے ارکان احتجاجاً واک آؤٹ کر گئے ۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر پی ٹی آئی کا واک آؤٹ غیر مناسب ہے یہ کوئی سادا کیس نہیں تھا انتخابی ایکٹ اور آئین کے تحت اہلیت نا اہلیت کا طریقہ کار متعین ہے ۔ قانون کے تحت ہم گوشوارے اور ٹیکس ریٹرن جمع کراتے ہیں اور ہ مارے ٹیکس ریٹرن کلاسیفائیڈ ہوتے ہیں یعنی یہ خفیہ دستاویزات ہوتی ہیں ۔ عمران خان نے بحیثیت ایم این اے توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف اور آمدن ٹیکس ریٹرن میں تو ظاہر کی مگر گوشوارو ںمیں ظاہر نہیں کیا ۔ ان کی چوری پکڑی گئی اسپیکر قومی اسمبلی کے بھجوائے گئے ریفرنس کے تحت الیکشن کمیشن نے شکایت ایڈیشنل سیشن جج کو بھیج دی 37 سماعتوں کے دوران عمران خان غیر حاضر رہے ۔ 342 سوالات ہوئے سزا قانون کے مطابق ہوئی ۔ نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کو اعلیٰ ترین عدالت نے نااہل قرار دیتے ہوئے گھر بھجوا دیا اور انہیں نظرثانی اور اپیل کا حق بھی نہ  ملا تھا جبکہ عمران خان کو   تو ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ جانے کا حق حاصل ہے