نوابشاہ / کراچی / سانگھڑ (ویب نیوز)
- ہزارہ ایکسپریس حادثہ، ڈاؤن ٹریک 18 گھنٹے بعد بحال،29 لاشیں ورثا کے حوالے
- ڈاؤن ٹریک بحال ہونے کے بعد مختلف اسٹیشنز پر روکی گئی ٹرینیں کراچی کیلئے روانہ ہوئیں
- اپ ٹریک کلیئر نہ ہونے کے باعث ٹرینیں راستے میں محصور ہوگئیں،ریلوے اسٹیشنز پر مسافر رل گئے
- پنڈی سے کراچی آنے والی گرین لائن ، حویلیاں سے کراچی جانے والی ہزارہ ایکسپریس بھی روانہ کردی گئی، ریلوے حکام
نوابشاہ کے قریب سرہاری میں ہزارہ ایکسپریس کے حادثے کے سبب بند ڈاؤن ٹریک تقریبا 18 گھنٹے بعد بحال کر دیا گیا، جبکہ اپ ٹریک کلیئر نہ ہونے کے باعث ٹرینیں راستے میں محصور ہوگئیں، 29افراد کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں ۔حادثے کا شکار ٹرین ہزارہ ایکسپریس کی 10 بوگیوں کو 13 گھنٹے بعد ٹریک سے ہٹا دیا گیا۔ڈاؤن ٹریک بحال ہونے کے بعد مختلف اسٹیشنز پر روکی گئی ٹرینیں کراچی کیلئے روانہ ہوئیں۔ اپ ٹریک اب بھی بند ہے جس کی بحالی کے لیے کام کیا جارہا ہے۔ٹرین حادثے کے بعداپ ٹریک کلیئر نہ ہونے کے باوجود کراچی سے ٹرینیں روانہ کردی گئیں، ٹرینوں کی آمدرفت متاثر ہونے سے ریلوے اسٹیشنز پر مسافر رل گئے ہیں۔ حادثے کے بعد سے پاکستان اور قراقرم ایکسپریس رکی ہوئی ہیں، کوٹری ریلوے اسٹیشن پر دو جب کہ ٹنڈوآدم ریلوے اسٹیشن پر بھی ایک ٹرین رکی ہوئی ہے۔ ریلوے حکام کے مطابق پنڈی سے کراچی آنے والی گرین لائن روانہ کردیا گیا ہے، ہزارہ ایکسپریس حادثے کے بعد گرین لائن ایکسپریس کو نواب شاہ اسٹیشن پر روکا گیا تھا۔ اس کے علاوہ حویلیاں سے کراچی جانے والی ہزارہ ایکسپریس بھی روانہ کردی گئی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس کی 10بوگیاں سانگھڑ میں سرہاری کے مقام پر پٹری سے اتر گئیں جس کے نتیجے میں کم از کم 34 افراد جاں بحق اور 100 سے زخمی ہوگئے تھے۔
- ٹرین حادثہ، سندھ حکومت کا متاثرین کیلئے امداد کا اعلان
- جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ اور زخمیوں کو 5 لاکھ روپے تک دیئے جائیں گے، وزیراعلیٰ سندھ
سندھ حکومت نے سرہاری میں ٹرین حادثے کے متاثرین کیلئے امدادی رقوم کا اعلان کردیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ اور زخمیوں کو 2 سے 5 لاکھ روپے تک دیئے جائیں گے۔نوابشاہ کے قریب سرہاری میں اتوار کو پاکستان ریلوے کی ہزارہ ایکسپریس کو حادثے میں 30 سے زائد افراد جاں بحق اور 80سے زائد زخمی ہوئے تھے۔سندھ حکومت نے سرہاری اسٹیشن پر ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 10 لاکھ روپے اور زخمیوں کیلئے 2 سے 5 لاکھ روپے امداد کا اعلان کردیا۔وزیراعلی سندھ کا کہنا ہے کہ ہماری پہلی کوشش تھی کہ جتنے لوگوں کو بچاسکیں بچائیں، محکمہ ریلوے کو جو معاونت چاہئے ہوگی ضرور دیں گے، پاکستان ریلوے حادثے کی تحقیقات کرے گا۔واضح رہے کہ حادثے کے تقریبا 18 گھنٹے بعد ریلوے ٹریک بحال کردیا گیا، شالیمار ایکسپریس، گرین لائن، ہزارہ ایکسپریس اور دیگر ٹرینیں روانہ کردی گئیں۔
- ہزارہ ٹرین حادثے میں اپ ٹریک 300 سے 400 فٹ متاثر ہوا، فیڈرل انسپکٹر ریلوے
- ٹریک، کوچز اور لوکو موٹو دیکھ رہے ہیں، ٹریک پر جو نشان سامنے آرہے ہیں وہ وہیل فلینج کے ہیں
- 4، 5دن بعد انکوائری کریں گے، سب کے بیانات لیں گے پھر اس کاجائزہ لیں گے، میڈیا سے گفتگو
فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلوے علی محمد آفریدی نے کہا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس ٹرین حادثے میں اپ ٹریک 300 سے 400 فٹ متاثر ہوا ہے۔ سانگھڑ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی محمد آفریدی نے کہا کہ حادثے کے بعد ڈاؤن ٹریک سے 2سے 3ٹرینیں گزارچکے ہیں، ڈیمیج سلیپر آجائیں گی تو 4 ،5 گھنٹے کا کام ہے، اپ ٹریک 300 سے 400 فٹ متاثر ہوا ہے جس کی بحالی کے لیے کام کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریک، کوچز اور لوکو موٹو دیکھ رہے ہیں، ٹریک پر نظر آنے والے نشان نٹ بولٹ اور وہیل فلینج کے ہوتے ہیں جو نشان سامنے آرہے ہیں وہ وہیل فلینج کے ہیں،سائٹ انسپکشن ہے، 4، 5دن بعد انکوائری کریں گے، سب کے بیانات لیں گے پھر اس کاجائزہ لیں گے۔