لاک ڈائون سے سب سے زیادہ غریب طبقہ متاثرہ ہوا ہے ، وزیراعظم عمران خان
اب ہمیں سمارٹ لاک ڈائون کی طرف جانا ہے حکومت ہر غریب طبقے کی بھر پور مدد کر رہی ہے
کورونا کی جنگ جیتنے کے لیے عوام کو حکومت کا ساتھ دینا ہو گا مخیرحضرات زیادہ سے زیادہ حکومت کا ساتھ دیں
دنیا کی تاریخ میں ایسی صورتحال کبھی پیدا نہیں ہوئی جو آج ہے ،لاک ڈائون سے مزید بدتر حالات پیداہوسکتے ہیں ،
رمضان میں گھر میں عبادت کرنی چاہیے، ہمارے علماء نے گارنٹی دی ہے اب ان کی ذمہ داری ہے
اگر خلاف ورزی ہوئی تو ہم مساجدبند بھی کردیں گے،وزیراعظم پاکستان کا ٹیلی تھون کے دوران اظہار خیال
اسلام آباد(صباح نیوز)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لاک ڈائون سے سب سے زیادہ غریب طبقہ متاثرہ ہوا ہے لوگ مشکل میں ہیں لیکن اﷲ پر مکمل یقین ہے اب ہمیں سمارٹ لاک ڈائون کی طرف جانا ہے حکومت ہر غریب طبقے کی بھر پور مدد کر رہی ہے کورونا کی جنگ جیتنے کے لیے عوام کو حکومت کا ساتھ دینا ہو گا مخیرحضرات زیادہ سے زیادہ حکومت کا ساتھ دیں ٹیلی تھون میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ دنیا کی تاریخ میں ایسی صورتحال کبھی پیدا نہیں ہوئی جو آج ہے ،لاک ڈائون سے مزید بدتر حالات پیداہوسکتے ہیں ، لاک ڈائون کی وجہ سے لوگوں کی جمع پونجی خرچ ہورہی ہے۔ حکومت غرباء کیلئے بہت کچھ کررہی ہے۔ حکومت نے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پیکیج دیا ہے۔ ابھی جو پیسے دئیے جارہے ہیں پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں دئیے گئے۔احساس پروگرام کے ذریعے شفاف طریقے سے پیسہ تقسیم کیا جارہاہے کوئی بھی حکومت ایسی صورتحال کا اکیلے مقابلہ نہیں کرسکتی ۔وزیراعظم نے کہاکہ مخیر حضرات کو حکومت کا ساتھ دینا چاہیے، ان حالات کا پوری قوم کو مل کر مقابلہ کرنا پڑے گا۔ ٹیلی تھون کا مقصد کورونا ریلیف کیلئے عطیات اکٹھا کرنا ہے جو آگے وقت آرہا ہے پوری قوم کو مشقت کرنی پڑے گی۔ عوام سے کہوں گا کہ جتنی بھی احتیاط کی جائے وہ کم ہے۔ جتنا بھی ممکن ہوسکے سماجی فاصلے رکھیں کورونا وائرس بڑی تیزی سے پھیلتا ہے ۔ مخیر حضرات ٹیلی تھون میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیں اصل میں امیری انسان بینک بیلنس سے نہیں بلکہ انسان کے اندر سے ہوتی ہے۔ احساس پروگرام جیسا شفاف پروگرام پاکستان کی تاریخ میں نہیںدیا گیا۔ زیادہ رقم سندھ میں تقسیم کی گئی جہاں ہماری حکومت بھی نہیں ہے ہم جو12 ہزارروپے دے رہے ہیں اس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ لاک ڈائون سے سب زیادہ غریب طبقہ متاثر ہواہے اب ہمیں اسمارٹ لاک ڈائون کی طرف جانا پڑے گا۔ ہمیں اب لوگوں کیلئے دکانیں کھولنی پڑیں گی۔ اسمارٹ لاک ڈائون کا مطلب ہے کہ جہاں کورونا پھیلا تو وہاں کنٹرول کریں گے۔ وزیراعظم نے کہاکہ اللہ تعالیٰ کی راہ میںخرچ کرنے والوں کو اللہ زیادہ دیتا ہے جب شخص اللہ کی راہ میں دیتاہے وہ کبھی خسارے میںنہیں رہتا۔ لوگ مشکل میں ہیں لیکن اللہ پر مکمل یقین ہے۔ خوف ہے کہ چھوٹا کاروبار کہیں مکمل طورپر ختم نہ ہوجائے۔ سب ممالک سمجھ رہے ہیں کہ مکمل لاک ڈائون نہیں کیا جاسکتا ۔ ہمارے پاس اسمال اینڈ میڈیم انڈسٹری رجسٹرڈ ہی نہیںہے اگر آپ پورالاک ڈائون کردیں گے توکیسے دہاڑی دار کو سنبھالیں گے ۔ ابھی ہمیں کچی بستیوں کے رہنے والوںکو ریلیف دینا ہے۔ کچی آبادیوں میں سماجی فاصلے رکھنا مشکل ہے وہاں کتنی دیر لاک ڈائون کیا جائے گا۔ ایک سوال پر وزیراعظم نے کہاکہ ڈیم فنڈ وہیں کا وہیں ہے وہ ادھر ہی جائے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ لاک ڈائون سے متعلق مجھ پر شدید تنقید کی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ آپ عدالتوں اور جیلوں میں چلے جائیں وہاں سارے غریب لوگ ہیں ۔ غریب لوگ سرکاری اور طاقتور اچھے نجی ہسپتالوں میں علاج کراتے ہیں۔کوئی بھی فیصلہ کرنا ہے تو پورے پاکستان کیلئے ہونا چاہیے۔ ایلیٹ کیلئے نہیں کسی کو کوئی علم نہیں کہ کوروناوائرس کب تک چلے گا ۔ہمیں کورونا کے ساتھ لڑناپڑے گا۔ آپ پورا لاک ڈائون بھی کرلیں تو پھر بھی کرونا نہیں رکے گا۔ رمضان میں گھر میں عبادت کرنی چاہیے لوگوںکوباہر نہیں نکلنا چاہیے۔ ہمارے علماء نے گارنٹی دی ہے اب ان کی ذمہ داری ہے اگر خلاف ورزی ہوئی تو ہم مساجد بند بھی کردیں گے۔ جیسے جیسے چیزیں کھلتی جائیں گی کورونا بڑھتا جائے گا۔ اس طرح اگر سمارٹ لاک ڈائون میں بھی لوگوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ نہ کیا تو ہم کارروائی کریں گے۔ اب تک جو ٹرینڈ نظر آرہا ہے لگتا ہے زیادہ کیسز نہیںہوں گے ۔ ایک سوال پر وزیراعظم نے کہاکہ میری پوری کوشش ہے کہ شرح سودکم ہو جائے لاک ڈائون پوری دنیا میں ہے ۔ نریندر مودی نے خوف میں فیصلے کیے اس سے وہاں کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہماری غریب بستیوں کے اندر حالات مزید بگڑیں گے ہم نے تعمیراتی شعبے کو اس لئے کھولا ہے یہ شعبہ ملک کو اٹھائے گا جب لوگ بھوکے اور مشکل میں ہوتے ہیں تو مجھے تکلیف ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ پاورسیکٹر ہمارے لئے ایک عذاب بناہواہے۔ اگربجلی کی قیمتیں نیچے آگئیں تو مہنگائی کم ہوجائے گی۔ ایل این جی اور گیس کی قیمتوں کے مہنگے کنٹریکٹ کیے گئے وزیراعظم نے کہاکہ پہلی دفعہ ہے کہ لوگ بیرون ملک سے پاکستان آنا چاہتے ہیں ۔ کورونا سے اللہ نے ہمارے ملک کوچیلنج دیا ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ امریکی صدر سے رات کو کورونا صورتحال پربات ہوئی۔ امریکہ میں 40ہزار اموات کے باوجود امریکی صدر لاک ڈائون میں جزوی نرمی کررہے ہیں فیصلہ سازی میں امیر اورغریب کافرق ختم کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر اور طبی عملہ اس وقت فرنٹ لائن پر ہے وہ خراج تحسین کا مستحق ہے۔ ایک سوال پر وزیراعظم نے کہاکہ ہر بحران میں ایک موقع ہوتاہے اس موقع پر تعمیراتی شعبے کیلئے بڑا پیکج دیا کورونا کی جنگ جیتنے کیلئے عوام کو حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔ ریلیف فنڈ کے ذریعے جمع ہونے والے پیسے کا مکمل ریکارڈ موجود ہے۔ مخیر حضرات نے مشکل وقت میں ہمیشہ دل کھول کر عطیات دئیے ۔بحیثیت قوم ہم سب کو مل کر غریب اور نادار طبقے کی مدد کرنی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر بہترین کام کررہاہے جلدبازی میں کیے گئے غلط فیصلے عوام کو مشکل میں ڈال دیتے ہیں۔