حکومت نے آرٹیکل 245 کی آڑ میں شہریوں پر ظلم کیا، پی ٹی آئی کا وزارت داخلہ کے بیان پر ردعمل
 آرٹیکل 15 ہر شہری کو نقل و حرکت کی مکمل آزادی جبکہ آرٹیکل 16 شہریوں کے لیے پرامن اجتماع کا ضامن ہے،ترجمان پی ٹی آئی

اسلام آباد ( ویب  نیوز )

پاکستان تحریک انصاف نے وزارتِ داخلہ کے بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ 26 نومبر ملکی تاریخ کے سیاہ ترین ابواب میں سے ایک ہے۔ حکومت بے گناہ شہریوں کے خون میں لتھڑی ہوئی ہے۔پی ٹی آئی ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دستور کے آرٹیکل 245 کے پیچھے چھپ کر ریاستی مشینری کے ذریعے ظلم کیا گیا۔ آئین بیگناہ، نہتے اور پرامن شہریوں کے خون سے ہولی کھیلنے کی اجازت نہیں دیتا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ آئین کے وہ حصے جن کے پیچھے پناہ لینا ممکن ہے اس کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں اور آئین کی وہ لاتعداد دفعات جو عوام کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتی ہیں انہیں نہایت رعونت سے پیروں تلے روند کر آگے بڑھ جاتے ہیں۔ترجمان نے وفاقی وزیرِداخلہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی انتخاب کے کسی آبرومندانہ رستے سے ہو کر نہیں بلکہ شخصی آمریت کے ذریعے قوم پر مسلط ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ دستور کا آرٹیکل 1 صرف مینڈیٹ چوروں کی راجدھانیوں خصوصا ًپنجاب اور وفاق کو ہی نہیں، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کو بھی برابر پاکستانی تصور کرتا ہے۔ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق دستور کا آرٹیکل 2 ظلم و جبر نہیں انفرادی اور اجتماعی سطح پر اعلی ترین روحانی، سیاسی، سماجی اور معاشرتی اقدار و اوصاف کے امین اسلام کو ریاستی دین قرار دیتا ہے، دستور کا آرٹیکل 3 شہریوں کے ہر قسم کے استحصال کو حرام قرار دیتا ہے جبکہ آرٹیکل 4 ہر پاکستانی کی جان، مال، آبرو کی حرمت کو قائم کرتے ہوئے قانون کی مکمل پناہ مہیا کرتا ہے۔دستور کا آرٹیکل 5 ہر شہری سے کسی آمر یا فردِ واحد سے نہیں ریاست، دستور اور قانون سے وفاداری کا تقاضا کرتا ہے۔ یہ دستور خود کو تاراج کرنے، معطل کرنے، اپنی حکم عدولی کرنے یا خود کو نیچا دکھانے والوں یا ایسی کوششیں کرنے والوں کو سنگین غداری کا مرتکب قرار دیتا اور اپنے آرٹیکل 6 میں جس سلوک کے وہ حقدار ہیں اسے بیان کرتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ دستور کا آرٹیکل 10 شہریوں کو ریاستی مشینری کے ہاتھوں ماورائے عدالت سلوک (گرفتاری، اغوا، جبری گمشدگی، تشدد وغیرہ) سے روکتا جبکہ 10اے شفاف ٹرائل کی ضمانت دیتا ہے۔ دستور کا آرٹیکل 14 شہریوں کی شخصی حرمت اور تکریم کو ناقابلِ دست درازی قرار دیتا اور ریاست کو ان پر ہر قسم کے ماورائے قانون تشدد سے روکتا ہے۔ ترجمان نے جاری بیان میں مزید کہا کہ آرٹیکل 15 ہر شہری کو نقل و حرکت کی مکمل آزادی جبکہ آرٹیکل 16 شہریوں کے لیے پرامن اجتماع کا ضامن ہے، آرٹیکل 17 ہر شہری کو سیاسی سرگرمیوں میں شامل ہونے اور کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ بننے کا پورا حق دیتا ہے۔ رجمان نے کہا کہ دستور کا آرٹیکل 19 ہر پاکستانی کو اپنی رائے کے اظہار کا بنیادی حق دیتا جبکہ 19اے مصدقہ معلومات تک رسائی، اس کی رسائی کے حق کو مکمل طور پر تسلیم کرتا ہے۔ آرٹیکل 245 کی آڑ میں شہریوں کے خلاف کارروائی کر کے حکومت آئین کے آئینے میں اپنے مکروہ چہرے دیکھ سکتی  ہے۔