اینکرپرسن محمد ارشد شریف قتل کیس ، پاکستان اور کینیا کے درمیان باہمی قانونی معاونت (ایم ایل اے) کا معاہدہ تیار ، آج (منگل کو)دستخط ہوں گے
سپریم کورٹ کی ایڈیشنل اٹارنی جنرل کومثبت رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت

اسلام آباد( ویب  نیوز)

ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامر رحمان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ کو بتایا ہے کہ معروف صحافی اور اینکرپرسن محمد ارشد شریف قتل سے متعلق کیس میں پاکستان اور کینیا کے درمیان باہمی قانونی معاونت (ایم ایل اے) کا معاہدہ تیار ہوگیا، معاہدے پرآج (منگل)کے روزدستخط ہوں گے۔جبکہ بینچ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کومثبت رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس سید حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال حسن پرمشتمل7رکنی بینچ نے سوموار روزمعروف صحافی اوراینکرپرسن ارشد شریف کے کینیا میں قتل کی شفاف اورآزادانہ تحقیقات کے حوالہ سے آئین کے آرٹیکل 184-3کے تحت لئے گئے نوٹس پر سماعت پرسماعت کی۔ عدالت کی جانب سے سیکرٹری داخلہ،ڈی جی ایف آئی اے،اٹارنی جنرل آف پاکستان، سیکرٹری خارجہ، سیکرٹری وزارت اطلاعات ونشریات، ڈی جی آئی بی، صدر پی ایف یوجے اور دیگر متعلقہ حکام کونوٹسز جاری کئے گئے تھے۔ دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل چوہدری عامررحمان اوردیگر حکام پیش ہوئے۔ جبکہ مرحوم ارشدشریف کی دونوں بیوائیں ثومیہ ارشد اور جویریہ بھی دوران سماعت کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔ کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ حکومت پاکستان اور کینیا کی حکومت کے مابین ایم ایل اے کا معاہدہ تیار کرلیا گیا ہے، اس معاہدے پر آج (منگل)کے روز دستخط ہو جائیں گے۔چوہدری عامر رحمان نے عدالت کو بتایا کہ رپورٹ داخل نہیں کر سکا۔جسٹس محمد علی مظہر کاایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رپورٹ دے دیں اس سے خاندان کے ارکان بھی اپ ڈیٹ رہیں گے کہ کیاہورہا ہے۔جسٹس امین الدین خان کاایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مثبت رپورٹ دیں۔ اس دوران وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ارشد شریف کی بیوہ جویریہ کوبولنے کی اجازت دی جائے۔ تاہم بینچ کی جانب سے ارشدشریف کی اہلیہ کو بولنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔اس پر ارشد شریف کی بیوہ کے وکیل کاکہنا تھا کہ تاریخ دے دیں۔ بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان کاکہنا تھا کہ جونہی انفارمیشن آئے گی کیس سماعت کے لئے مقررہوجائے گا۔