اسلامی جمعیت طلبہ کا فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لیے اسلام آباد میں مظاہرہ
احتجاجی مظاہرے میں طلباو طالبات خواتین اور بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی
حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر کل اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے اور ریلیاں ہوں گی
اسلام آباد(  ویب  نیوز)

اسلامی جمعیت طلبہ نے  اسلام آباد میں جمعرات کو اسرائیلی مظالم اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرے میں طلبا ء وطالبات ،خواتین اوربچوں سمیت سول سوسائٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم بیت المقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،حکومت او آئی سی کا اجلاس بلائے حکومت غزہ میں مظالم روکنے کے لیے مداخلت کرئے ۔ اسلامی جمعیت طلبہ اسلام آباد کے زیر اہتمام اسرائیلی مظالم کے خلاف آئی ایٹ مرکز میں احتجاج کا انعقاد کیا گیا ۔ احتجاج میں طلباو طالبات خواتین اور بچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی مظاہرین نے پلے کارڈ زاور فلسطینی پرچم اٹھارکھے تھے ۔ناظم اسلامی جمعیت طلبہ اسلام آباد مصعب نے کہاکہ آج ہم فلسطین کے لیے سڑکوں پر آئے ہیں جو کام ہم فلسطین کے لیے کرسکتے تھے وہ ہم نے نہیں کیا ہے ۔ہماری اظہارِ یکجہتی حماس تک پہنچتی ہے تو ان کو بھی حوصلہ ہوتا ہے ۔ہمارے حکمران خاموش ہیں ہم بیت المقدس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے پورے عرب دنیا اسرائیل کو تسلیم کربھی لے تب بھی ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے ۔ ہم یہاں عوام کو آگاہی دینے کے لیے سڑکوں پر آئے ہیں۔ ہم عوام کو آگاہی دے رہے ہیں ۔ ہم فلسطین کے لیے یہاں ہیں غزہ ہر مظالم کے لیے تمام کفر ایک ساتھ ہوگیا ہے پاکستانی فلسطینیوں کے ساتھ ہے ۔ان کاکہنا تھا کہ ہم اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کروائیں گے مگر ہم پرامن رہیں گے ۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ غزہ کے معاملے پر داخلت کرئے او آئی سی کا فورا اجلاس بلاکر اس معاملے پر عالمی رائے عامہ بنایا جائے ۔ مزاہمتی بیانات سے کام نہیں چلے گا ۔ صدر الخدمت فائونڈیشن اسلام آباد الطاف شیر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ کا مشکور ہوں کہ انہوں نے فلسطین کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ الخدمت فانڈیشن 6ارب روپے کی امدادی سامان غزہ پہنچاچکی ہے ۔ 350فلسطینی طلبا کو 9 پاکستانی یونیورسٹیوں میں تعلیم دے رہے ہیں،غزہ میں ہسپتال سکول تباہ کردیئے گئے ۔ مسلمان ممالک میں بے حسی کی انتہا ہے ۔ فلسطینی اپنے مسلمان بھائیوں کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ اس ظلم سے ان کو چھوڑوائیں۔ الطاف شیر کاکہنا تھا کہ اسرائیلی مصنوعات کو بائیکاٹ کیا جائے،فلسطین کے لیے مسلمان اور غیرمسلم مظاہرے کررہے ہیں ۔ مقررین نے کہاکہ آئی ایٹ مرکز اسرائیلی مصنوعات کا گڑ ھ بن گیا ہے ہم اس کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے ۔

حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے اور ریلیاں ہوں گی

 امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر کل (جمعة المبارک) ملک بھر میں اہل فلسطین سے اظہار یکجہتی کے لیے مظاہروں، ریلیوں اور مارچز کا انعقاد کیا جائے گا۔ مرکزی مارچ مال روڈ لاہور پر ہو گا جس کی قیادت امیر جماعت کریں گے۔ مارچ میں بچوں، خواتین، فیملیز سمیت مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد شرکت کرے گی۔ منصورہ سے جاری بیان میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے پوری قوم اور بالخصوص اہلیان لاہور سے اپیل کی ہے کہ وہ اہل غزہ سے اظہار یکجہتی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ کو خالی کرانے کے ناپاک منصوبے کی مذمت کے طور پر گھروں سے نکلیں اور احتجاج میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی تمام چھوٹے بڑے شہروں میں فلسطین یکجہتی مارچز کا انعقاد کریں۔ امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی کے احتجاج کا مقصد امت مسلمہ کے حکمرانوں کو خواب غفلت جگانا ہے اور فلسطین کے غیور عوام کو باور کرانا ہے کہ پاکستانی ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ٹرمپ کی غزہ خالی کرانے کی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ موجودہ حالات میں حماس کا ساتھ نہ دینا منافقت ہے، جو اسلامی ممالک کے حکمران یہ سمجھتے ہیں کہ غزہ کے بعد ان کی باری نہیں آئے گی وہ خوش فہمی میں مبتلا ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے بدھ کو ہونے والی ملاقات میں بھی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اہل فلسطین کی مدد کے لیے عملی اقدامات اٹھائیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 13اپریل کو کراچی، 18کو ملتان اور 20کو اسلام آباد میں فلسطین مارچ کرے گی۔ وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے احتجاج کے دوران امریکی ایمبیسی کی جانب مارچ بھی کیا جائے گا۔ امیر جماعت نے کہا کہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ غزہ کا ہے، صہیونی افواج فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہیں، اسرائیل کے سرپرست امریکا اور مغرب کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے، عیدالفطر کے روز سے جاری اسرائیل کی دہشت گردی کی تازہ لہر میں روزانہ سیکڑوں فلسطینی شہید ہو رہے ہیں جن میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔ اسلامی دنیا کے حکمران ان مظالم پر چپ چاپ تماشا دیکھ رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھوں نے وزیراعظم سے ملاقات میں کہا ہے کہ غزہ کے مسئلہ پر پاکستان اور اس کی حکومت کو واضح لائن لینا ہوگی۔ وزیراعظم تمام مسلم ممالک کا فوری دورہ کریں اور سب کو ایک پیج پر اکٹھا کریں۔ اب معاملہ صرف مذمتوں تک محدود نہیں رہا ہے، سب کو مل کرآگے بڑھنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا پر دبائو ڈالا جائے کہ فوری طور پر غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر بمباری اور عسکری حملوں کو روکا جائے، قتل عام بند اور سویلین آبادی بچوں، عورتوں، بوڑھوں کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے۔ غزہ کا وحشیانہ حصار فوری طور پر ختم اور انسانی زندگی کی ضروریات فراہم کرنے کے لیے راستے کھولے جائیں۔ انھوں نے کہا کہ کل ہونے والے مظاہرے میں آئندہ کا لائحہ عمل بھی دیں گے۔ انھوں نے علما سے خصوصی اپیل کی کہ وہ جمعہ کے خطبات میں مسئلہ فلسطین پر بات کریں اور مسجد اقصیٰ اور قبلہ اول کی آزادی کے لیے خصوصی دعا کی جائے۔
#/S