گردشی قرض تمام وسائل نگل رہا تھا، مسئلے سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے: اگلے مرحلے میں لائن لاسز کے مسئلے پر توجہ دی جائے گی۔ وزیراعظم

 ڈونلڈ شہباز ملاقات .. عالمی اور علاقائی معاملات پر گفتگو.. عاصم منیر کی شرکت کا امکان

وزیراعظم شہباز شریف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اور مسلم رہنماؤں کی ملاقات کے مشترکہ اعلامیے پر عمل درآمد سے متعلق آج گفتگو ہوگی،

بنگلا دیش کے ساتھ تعلقات میں دن بدن بہتری آرہی ہے، جارت اور سفارتی تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔ شہباز شریف. و زیراعظم لی چیانگ کی سربراہی میں اجلاس میں شرکت کی،

 واشنگٹن: (ما  نیٹرنگ  ڈیسک ) وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان آج واشنگٹن میں ملاقات ہوگی، وائٹ ہاؤس نے تصدیق کردی۔ امریکی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے خبر رساں ادارے روئٹرز بتایا ہے کہ توقع ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمعرات کو پاکستانی وزیرِاعظم شہباز شریف سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کریں گے۔ امریکی صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات مقامی وقت کے مطابق ساڑھے 4 بجے اوول آفس میں ہو گی، وزیراعظم اور امریکی صدر کی ملاقات میں عالمی اور علاقائی معاملات پر تفصیلی گفتگو متوقع ہے، فیلڈ مارشل عاصم منیر کا بھی ملاقات میں شرکت کا امکان ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اور مسلم رہنماؤں کی ملاقات کے مشترکہ اعلامیے پر عمل درآمد سے متعلق آج گفتگو ہوگی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار آج اہم اجلاس میں شرکت کررہےہیں جس میں اس مشترکہ اعلامیہ کو عملی جامہ پہنانے پر بات چیت ہوگی۔ مسئلہ فلسطین اور کشمیر سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں تمام ایشوزپربات کریں گے۔ وزیراعظم نے معرکہ حق کو پاکستان کی عظیم فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری افواج نے ہندوستان کو شکست فاش دی اور بھارت کاگھمنڈ پاش پاش کر دیا، وزیراعظم نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے دنیا کو دکھایاکہ جنگیں کس طرح لڑی جاتی ہیں۔ وزیراعظم نے بنگلادیش کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بنگلا دیش کے ساتھ تعلقات میں دن بدن بہتری آرہی ہے، بنگلادیش کے ساتھ تجارت اور سفارتی تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔ نیویارک میں اسلامی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ امریکی صدر کے اجلاس کے موقع پر بھی وزیراعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات ہوئی، دونوں رہنما کافی دیر ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے رہے، بے تکلف انداز میں ایک دوسرے سے گفتگو کرتے رہے، امریکی صدر نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے بھی مصافحہ کیا۔ اسلامی ملکوں کے رہنماؤں کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے امیر قطر، اردن کے بادشاہ اور انڈونیشیا کے صدر سے بھی ملاقات کی، اس دوران غزہ میں جنگ بندی کے امور اور دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نیویارک میں وزیراعظم شہباز شریف نے چین کے وزیراعظم لی چیانگ کی سربراہی میں عالمی ترقیاتی اقدام کے موضوع پر اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی، اجلاس کے موقع پر وزیراعظم کی چین کے وزیراعظم سے ملاقات اور غیر رسمی گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس سے بھی ملاقات کی ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آسٹریا کے چانسلر سے جرمن میں گپ شپ لگالی، ہلکے پھلکے جملوں کے ساتھ قہقہوں کا تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ آسٹریا کا دورہ کرنا چاہتے ہیں، شاید کل ہی چلے جائیں۔ وزیراعظم کی کویت کے ولی عہد سے بھی ملاقات ہوئی، اس دوران دونوں ملکوں کے تعلقات مزید آگے لے جانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کی سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈیسانائیکے سے بھی ملاقات ہوئی، دونوں ملکوں کے درمیان دفاعی تعاون سمیت مختلف امور پر بات چیت کی گئی، وزیراعظم نے سری لنکا کے ساتھ تمام شعبوں میں دوطرفہ روابط بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

دوسرا انٹرو
نیویارک: ( ما نیٹرنگ  ڈیسک     ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہےکہ بجلی کے شعبے میں گردشی قرضہ تمام وسائل کو نگل رہا تھا، اس کے مسائل سے نمٹنا بہت بڑی کامیابی ہے۔ نیویارک میں شعبہ توانائی کے گردشی قرضے کے خاتمے کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ گردشی قرضہ تمام وسائل کو نگل رہا تھا اور یہ مسلسل بڑھتا جارہا تھا، بجلی کے شعبے میں لائن لاسز بھی ایک بڑا چیلنج ہے، اگلے مرحلے میں لائن لاسز کے مسئلے پر توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیر توانائی کی سربراہی میں ٹاسک فورس نے مستعدی سے کام کیا اور آئی پی پیز کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیے، گردشی قرضے کا منصوبہ اجتماعی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے مزید کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی ایم ڈی سے اہم ملاقات ہوئی، انہوں نے پاکستان کی معاشی بہتری کی تعریف کی۔ علاوہ ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ گردشی قرضے کی وجہ سے معیشت پر بہت بوجھ ہے اور اس وجہ سے توانائی کا شعبہ متاثر ہو رہا تھا، گردشی قرضے پر قابو پانے کے لیے اتفاق رائے سے لائحہ عمل وضع کیا گیا، گردشی قرضے کے خاتمے کی سکیم شعبہ توانائی میں اصلاحات کا حصہ ہے، سکیم کے تحت آئندہ 6 سال میں گردشی قرضے سے نجات حاصل ہوجائے گی۔ اس موقع پر وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاور سیکٹر کے اسٹرکچرل مسائل حل ہورہے ہیں، گردشی قرضے کے خاتمے کے لیے ایک سال سے کوششیں جاری تھیں، گردشی قرضے کے خاتمے کی سکیم اہم سنگ میل ہے، گردشی قرضے کے خاتمے کی توانائی کے شعبے پر دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔