ٹرمپ جنگ بندی اعلان کے باوجود20 فلسطینی شہید
قحط اور بھوک سے اب تک 457 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں
غزہ( ویب نیوز)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر جاری بمباری بند کرنے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد20 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں66 افراد شہید ہو گئے ۔ الجزیرہ کے مطابق قحط اور بھوک سے اب تک 457 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 152 بچے شامل ہیں۔ ادھر غزہ میں وزارتِ صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 66 افراد شہید ہو گئے ہیں جس کے بعد 7اکتوبر سے اب تک غزہ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 67,074تک پہنچ گئی ہے۔وزارتِ صحت کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 265 زخمی افراد ہسپتالوں میں لائے گئے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کئی افراد ابھی بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور فی الحال انھیں مدد فراہم نہیں کی جا سکی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پر جاری بمباری فوری طور پر بند کرے تاکہ محصور فلسطینیوں کو ریلیف پہنچایا جا سکے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی بحفاظت رہائی ممکن ہو سکے۔ٹرمپ نے کہا کہ حماس کی جانب سے اس کے امن منصوبے کے کچھ حصے قبول کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ تنظیم پائیدار امن کے لیے تیار ہے۔انہوں نے زور دیا کہ یہ موقع صرف غزہ ہی نہیں بلکہ پورے مشرقِ وسطی میں برسوں سے مطلوب امن قائم کرنے کے لیے استعمال ہونا چاہیے۔ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا اور ثالثی کرنے والے ممالک اس موقع کو غنیمت جانیں اور فریقین کو میز پر لا کر مستقل جنگ بندی کی راہ ہموار کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر پیش رفت نہ ہوئی تو نتائج تباہ کن ہوں گے۔یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب حماس نے ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کے بعض حصے قبول کر لیے ہیں





