پاک افغان مذاکرات کا پہلا دور مکمل،پاکستان نے افغانستان میں کالعدم گروپوں کی موجودگی کو ناقابل قبول قرار دیا

دوحہ (ویب  نیوز)

پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا ہے، جس میں پاکستان نے واضح کیا ہے کہ افغانستان میں کالعدم گروپوں کی موجودگی ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان دہشتگردوں گروپوں کی دراندازی کے یک نکاتی ایجنڈے پر بات کررہا ہے۔ مذاکرات کا دوسرا دور اب آج (اتوارکو) صبح ہوگا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد کی سربراہی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کی جبکہ افغانستان کی طرف سے وزیر دفاع ملا یعقوب وفد کو لیڈ کررہے تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قطر کے انٹیلی جنس چیف عبداللہ بن محمد الخلیفہ نے مذاکرات کی میزبانی کی۔ سفارتی ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران پاکستانی سیکیورٹی حکام نے وزیر دفاع کی معاونت کی۔ افغان انٹیلی جنس چیف بھی مذاکرات کرنے والے افغان وفد میں شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی وفد اپنے ساتھ افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)کی دہشتگردانہ سرگرمیوں سے متعلق شواہد بھی لے کر گیا ہے، جن میں پاکستان کو مطلوب متعدد دہشتگردوں کے ثبوت شامل ہیں۔