نیب آفس لاہور کے باہر ہنگامہ آرائی،گرفتار 58 لیگی کارکنوں کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
عدالت نے تفتیشی افسر کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا بھی مسترد کر دی، ضمانت کی درخواستوں پر نوٹس جاری ، پولیس سے آج ریکارڈ طلب
لیگی کارکنان بھی اس ملک کے شہری ہیں، پولیس نے کارکنوں پر بیہمانہ تشدد کیا، یہاں نیب کی مرضی نہیں چلنی،وکیل ملزمان
مقدمہ میں شامل چھ دفعات قابل ضمانت ہیں۔ اس کیس میں دفعہ444 فعال ہی نہیں کرتی۔ کسی کارکن کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا
لاہور (ویب ڈیسک )مریم نواز کی پیشی کے دوران نیب آفس لاہور کے باہر پتھرا ئوکے معاملے پر عدالت نے گرفتار 58ملزمان کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا،عدالت نے پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی،عدالت نے ضمانت کی درخواستوں پر نوٹس جاری کرکے متعلقہ پولیس سے آج (جمعرات کو) ریکارڈ طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کو نیب کے آفس کے باہر سے گرفتار ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے 58کارکنوں کو ہتھکڑیاں لگا کر جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا،گرفتار کارکنوں کی ضمانت کے لیے (ن) لیگ کی لیگل ٹیم بھی عدالت میں موجود تھی۔لیگی کارکنوں کا کہنا تھا کہ انھوں نے پتھرا ئونہیں کیا، انھیں جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا۔ چوہنگ پولیس کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ نفیس یوسف کے روبرو گرفتار ملزمان کے آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ۔ تفتیشی افسر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان نے نیب آفس کے باہر ہنگامہ آرائی اور پولیس اہلکاروں پر پتھرائو کیا۔ ملزمان سے تفتیش اور برآمدگی کیلئے جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔نون لیگی کارکنوں کی جانب سے فرہاد علی شاہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے اور گرفتار کارکنوں کی ضمانتوں کی درخواست دائر کردی۔ وکیل نے موقف اختیار کیا کہ نون لیگی کارکنان بھی اس ملک کے شہری ہیں۔ پولیس نے کارکنوں پر بیہمانہ تشدد کیا۔ یہاں نیب کی مرضی نہیں چلنی۔ مقدمہ میں شامل چھ دفعات قابل ضمانت ہیں۔ اس کیس میں دفعہ444 فعال ہی نہیں کرتی۔ کسی کارکن کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد پولیس کی جانب سے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔ عدالت نے تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجوا دیا اور ضمانت کی درخواستوں پر نوٹس جاری کرکے متعلقہ پولیس سے آج (جمعرات)13اگست کو ریکارڈ طلب کرلیا۔ واضح رہے کہ نیب کی درخواست پر لاہور کے تھانہ چوہنگ میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ۔مقدمے میں سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ، پرویز رشید، زبیر محمود، جاوید لطیف، دانیال عزیز اور پرویز ملک سمیت 188 لیگی رہنماوں اور کارکنوں کو نامزد کیا گیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں و کارکنوں کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ پتھرائو سے 13 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔چوہنگ تھانے میں درج ایف آئی آر میں 300نامعلوم افراد کو بھی شامل کیا گیا ۔