Category: مشرق وسطی

جنگ بندی معاہد ہ خلاف ورزیا ں. اسرائیل انسانی امداد  میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے (عالمی تنظیمیں)  ترکیہ انسانی بحران کے خاتمے کیلئے کردار ادا کرے تاکہ غزہ کے شہریوں کو فوری امداد  فراہم کی جا سکے،خلیل الحیہ

اسرائیلی خلاف ورزیوں کی رپورٹ پیش کردی. ترکیہ انسانی بحران کے خاتمے کیلئے کردار ادا کرے تاکہ غزہ کے شہریوں…

اسرائیل اور حماس کے درمیان امن معاہدہ طے، منصوبے کے پہلے مرحلے پر دستخط اسرائیل اور حماس نے امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر دستخط کر دیئے گئے، تمام یرغمالیوں کو بہت جلد رہا کر دیا جائے گا۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان امن معاہدہ طے، منصوبے کے پہلے مرحلے پر دستخط واشنگٹن: (ویب نیوز ) اسرائیل اور…

غزہ امن منصوبے پر عملدرآمد… حماس، اسرائیل اور امریکا کے درمیان مذاکرات یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے حوالے سے حماس اور دیگر فریقوں کے ساتھ بہت مثبت بات چیت ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ کے خاتمے کے حوالے سے حماس اور دیگر فریقوں کے ساتھ بہت مثبت بات چیت…

اسرائیلی حملوں میں مزید65 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں قابض فوج کے تازہ حملوں میں امداد کے منتظر شہریوں کو نشانہ بنایا گیا،مزید دو افراد شہید اور 30 زخمی ہوئے

اسرائیلی حملوں میں مزید65 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں غزہ( ویب نیوز) قابض اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری…

غزہ، اسرائیل کی جارحیت جاری ، مزید51  فلسطینی شہید کردئیے غزہ کا شعبہ صحت بدترین بحران کا شکار۔ ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے ، ادویات و طبی سامان کی شدید قلت ہے،

غزہ، اسرائیل کی جارحیت جاری ، مزید51 فلسطینی شہید کردئیے غزہ کا شعبہ صحت بدترین بحران کا شکار۔ ہسپتال زخمیوں…

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔