لاہور (صباح نیوز)

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ اوورسیز پاکستانیوں سے لیا گیا کرایہ اور ہوٹل کے اخراجات واپس کیے جائیں ۔ مصیبت کی اس گھڑی میں حکومت کو ان کی مدد کرنی چاہیے ۔ اس سے بڑا ظلم کیاہوسکتاہے کہ حکومت ملک میں آنے والے مصیبت زدہ شہریوں سے قرنطینہ میں رکھنے کے بھی چارجز وصول کر رہی ہے ۔ حکومت ان لوگوں کی مدد کر رہی ہے جن کے پاس بے نظیر انکم سپورٹ کارڈ تھے ۔ لاکھوں لوگ اس امدادی پروگرام میں رجسٹرڈ ہی نہیں ، اصل مستحقین کو نظر انداز کیا جارہاہے ۔ ملک میں کاروباری سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے سود کو بالکل ختم کردیا جائے ۔ سود معاشی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ جے آئی یوتھ کے نوجوان فرنٹ لائن پر آکر قوم کی خدمت کر رہے ہیں ۔ یوتھ ہمارا اصل سرمایہ اور مستقبل ہے ۔ان خیالات کاا ظہار انہوںنے جے آئی یوتھ کے صوبائی ذمہ داران کے اجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جے آئی یوتھ کے صدر زبیر احمد گوندل بھی موجود تھے ۔  سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت اپنی غلطیوں سے سیکھنے کو تیار نہیں اور موجودہ حالات میں بھی قوم سے کیے گئے وعدوں اور اعلانات پر عملدرآمد نہیں کر رہی ۔ ملک میں دیہاڑی دار مزدور ، کسان اور لاکھوں مستحقین حکومتی امداد کے منتظر ہیں لوگوں کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آگئی ہے ، مجبور اور بے بس عوام ایک ایک دن مشکل سے گزار رہے ہیں مگر حکومت ہر روز لوگوں کو نئی امید دلاتی ہے اور اگلے دن مایوسی کے سوا غریبوں کے ہاتھ کچھ نہیں آتا ۔ حکومت کے پاس کوئی ڈیٹا نہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت کی ہر پالیسی ناکامی سے دوچار ہورہی ہے ۔ حکومت انتہائی اہم معاملات میں بھی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی مشکل وقت میں قوم کے ساتھ کھڑی ہے ۔ الخدمت  فائونڈیشن اور جے آئی یوتھ کے لاکھوں رضا کار دن رات شہروں دیہات اور گوٹھوں کے گلی کوچوں میں جا کر عوام کی خدمت کر رہے ہیں ۔ جے آئی یوتھ نے مشکل اور مصیبت کی اس گھڑی میں قوم کو خیر خواہی ، ہمدردی اور خدمت کا جو پیغام دیاہے ، وہ قابل تحسین ہے ۔ قوم کا اصل سرمایہ اور قیادت درد دل رکھنے والے یہی نوجوان ہیں ۔ اجلاس میں جے آئی یوتھ کے صوبائی صدور نے اپنے اپنے صوبے میں جاری ریلیف سرگرمیوں کی رپورٹ بھی پیش کی ۔