لاہور (صباح نیوز)
پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر سردارمحمد الفرید ظفر نے کہا کہ کورونا وائرس کی ویکسین کی دستیابی تک لوگوں کو اپنا طرز زندگی تبدیل اور وائرس کے ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا۔اگر عوام نے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کیا تو اس کے نتائج انتہائی سنگین ہو سکتے ہیں اور فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز ،نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کی محنت بھی ضائع ہو سکتی ہے ۔میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے اٹھائے گئے اقدامات اور لاک ڈاؤن نے دنیا بھر میں ماحولیاتی انقلاب برپا کر دیا جس کی وجہ سے ایک طرف فضائی آلودگی میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی تودوسری طرف شہریوں کے پیچیدہ بیماریوں میں مبتلا ہونے میں بھی اضافہ نہیںہوا اور اسی طرح فضائی آلودگی و زہریلی گیسوں سے اوزون میں پڑنے والا شگاف پر ہو گیا ہے ۔پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ کورونا وائرس صرف پاکستان ہی میں نہیں بلکہ پوری دنیا اس کی لپیٹ میں ہے لہذا اس وائرس کی روک تھام اور احتیاطی تدابیرپر عملدرآمد سے ہی اس وبا کو شکست دینے میں کامیاب ہوسکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا ناجائز فائدہ نہ اٹھائیں، بازاروں میں خریداری کے وقت حکومتی ایس او پیز کو مد نظر رکھیں اور چھوٹے بچوں کو بازار ہمراہ نہ لے کر جائیں ۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کا واحد حل سماجی دوری بنائے رکھنا اور بار بار ہاتھ دھونے کا عمل نا گزیر ہے ۔پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ شہریوں کو چاہیے کہ وہ اردگر د کا ماحول صاف ستھرا رکھیں اور جراثیم کش سپرے کروائیں تاکہ بیماریوں سے بچ سکیں ۔ انہوںنے نوجوانوں پر بھی زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ شجر کاری کواہمیت دیںتاکہ ملک میں سر سبز و شاداب کو فروغ حاصل ہو سکے اور دنیا بھر میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات سے بچا جا سکے گا ۔