اسلام آباد (صباح نیوز)
وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ہوائی اڈوں کی نجکاری کے جائزہ کے لئے وزیرہوابازی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی،زلفی بخاری اور رزاق داؤد ارکان میں شامل ہیں ،عید الفطر سے قبل چینی اسکینڈل کی حتمی تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے،منظوری کے لئے کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی ہوگا ۔وفاقی وزیر اطلاعات نے یہ بھی واضح کیاحکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی ،اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا جائزہ لیا جارہا ہے اس بار شہبازشریف کو باہر نہیں جانے دیں گے۔ اس امر کا اظہارانھوں نے منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفینگ دیتے ہوئے کیا ۔ انھوںنے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی صدرات میں کابینہ اجلاس میں ماضی میں غیر قانونی بھرتیوں پر کیبنٹ ڈویژن سے پوچھا گیا ہے ۔ مختلف وزارتوں کی طرف سے غیر قانونی بھرتیوں پر رپورٹ جمع کرائی گئی۔ اجلاس میں 27وزارتوں کی طرف سے رپورٹ جمع کرائی۔ 18اگست 2016سے 638لوگ وزارتوں میں تعینات کیے گئے۔ خلاف ضابطہ بھرتیوں کے حوالے سے آئندہ ہفتے کاروائی کا آغاز ہوجائے گا تمام ڈیٹا جمع ہوجائے گا جو لوگ غلط طریقے سے بھرتی ہوئے ان کے خلاف بھی اور زمہ داران کے خلاف ایکشن لیا جائے گا بلکہ اصل قصوروار تو غلط تعیناتی کرنے کے زمہ داران ہیں ۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے میڈیا ہاؤسز کے واجبات عید سے پہلے ادا کرنے کی ہدایات کی ہے اجلاس میں بڑے ایئر پورٹس کو آؤٹ سورس کرنے کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ ایئرپورٹس کے معاملے پر لیگل فریم ورک 30جون تک مکمل ہونے پر بات ہوئی ہے ۔ اس معاملے کو کو فا سٹ ٹریک پر لانے کے لئے وزیرہوابازی غلام سرور کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ زلفی بخاری اور رزاق داؤد پر مشتمل کمیٹی اس معاملے کو آگے بڑھے گی اس حوالے سے سب کی نوکریاں کا تحفظ کیا جائے گا بلکہ ہوائی اڈوں کے آؤٹ سورس کرنے سے روزگار میں اضافہ ہوگا ۔ صوبوں میں پانی کی منصفانہ تقسیم کیلئے ٹیلی میٹری سسٹم لانا چاہتے ہیں، اسلام آباد ہیلتھ کیئر کمیشن کے بورڈ ارکان کی منظوری دی گئی،لائن آف کنٹرول پر بسنے والے شہریوں کیلئے خصوصی پیکج کی منظوری دی گئی ہے ۔ کابینہ اجلاس میں زرعی شعبے کے لیے خصوصی پیکج کی منظوری دی گئی ہے۔ کھادوں کی مد میں 37ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی،زرعی قرضوں پر واجب الادا سود میں کمی کیلئے 9ارب روپے رکھے گئے ہیں، کپاس کے بیجوں کی فراہمی کے لیے 2ارب 30کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے ۔کپاس کی فصل کو کیڑوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ادویات کی مد میں 6ارب روپے مختص سستے ٹریکٹرز کی فراہمی کے لیے 2ارب 50کروڑ روپے رکھے گئے ہیں:ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا کہ شہباز شریف جوابات دینے کی بجائے الیکشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔شہباز شریف احتساب سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس الیکشن میں ان کو اقتدار ملے وہ ٹھیک ہے باقی سب غلط انھیں شاید اپوزیشن لیڈر کا منصب بھی پسند نہیں ہے بس اقتدار ہو ۔شوشے چھوڑنے سے شہباز شریف کی احتساب سے بچت نہیں ہوگی۔ شہباز شریف اپنی درخواست پر بلائے گئے ۔ اسمبلی اجلاس میں نہ آئے،شہباز شریف احتساب سے بچنے کیلئے نئے الیکشن کا ڈھونگ رچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں عوام اب دھوکے میں نہیں آئیں گے ، حکومت مدت پوری کرے گی،وزیر اطلاعات نے کہا کہ کسی کو بھی احتساب کے عمل سے بھاگنے نہیں دیں گے،شہبازشریف کسی بھی مطالبے سے پہلے شہزاداکبر کے سوالوں کا جواب دیں،وزیر اطلاعات چینی انکوائری کمیشن کی فرانزک رپورٹ عید سے قبل سامنے آجائے گی،عوام نے ہمیں شفاف احتساب کے نام پر ووٹ دیا، مایوس نہیں کریں گے اگر ہم احتساب نہ کرسکے تو ہم اور سابقہ حکمرانوں میں کیا فرق رہ جائے گا ،شہبارشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنا زیرغور ہے اس بار ان کو پاکستان سے باہر نہیں جانے دیں گے قانون کے حوالے سے امتیازروا نہیں رکھا جائے گا جو عام آدمی پر لاگو ہوتا ہے وہی سیاسی رہنماؤں پر بھی لاگو ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے شاپنگ مالزکھولنے کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کاخیرمقدم کیا ہے، کرونا وباء سے نمٹنے کیلئے حکومت پاکستان کی حکمت عملی شروع سے ہی صاف شفاف ہے، اپوزیشن اسے متنازع بنانے کی کوشش کرتی رہی۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف پر سنگین مقدمات ہیں، ملک جس صورتحال سے دوچار ہے شہباز شریف کے پاس اخلاقی جواز بھی نہیں ہے کہ وہ عام انتخابات کا مطالبہ کریں کیونکہ ان پر کرپشن کے سنگین نوعیت کے مقدمات ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ حکومت کا موقف قومی رابطہ کمیٹی میں تسلسل سے آتا ہے ، منٹس موجود ہیں، سندھ حکومت ان مینٹس کو بغورپڑے اورتمام فیصلوں میں شریک رہی ہے۔ ان کا موقف منٹس کی صورت میںموجود ہے اگر وزیراعلیٰ کوئی بات نہیں کرتے ہوں گے تو ان کے صوبائی وزراء قطاریں بنا کر لمبی لمبی پریس کانفرنسوں میں مشترکہ فیصلوں کو متنازع بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ بلاول بھٹو کے کسی بیان پر تبصرہ نہیںکرسکتا وہ مجاز ہیں اگر انہوں نے کسی کے فیصلے پر کوئی بات کی ہے تو۔ انہوں نے کہاکہ بدھ کو( آج) وزارت اطلاعات و نشریات میں صحافیوں کے ہائوسنگ منصوبوں اور اخبارات کے کوٹہ سے متعلق طویل اجلاس ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ عیدالفطر سے قبل جو واجبات ادا کیے گئے ہیںوہ صرف اور صرف اخباری کارکنوں کی تنخواہوں اور معاوضوں کے ادائیگی کیلئے ہے یہ میڈیا ہائوسز اور مالکان کیلئے نہیں ہے۔ وزیراعظم نے واضح ہدایت کی ہے کہ میڈیا کے کمزور طبقے خصوصاً میڈیا کارکنوں کا خیال رکھا جائے گا۔اشتہاری ایجنسیوں نے اس سے ہٹ کر کوئی طریقہ کار اختیار کیا تو حکومت یہ ادائیگیاں کارکنوں کو براہ راست ادا کرنے پر مجبور ہوگی۔