لاہور(صباح نیوز)
قومی احتساب بیورو (نیب)لاہور کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کیخلاف جاری تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے 2 جون کو زاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے اس حوالے سے نیب لاہور کیجانب سے شہباز شریف کو گزشتہ پیشی پر نیب کی ایس او پیز کے تحت باقاعدہ مفصل سوالنامہ بھی فراہم کیا گیا تھا اور انکی خواہش کیمطابق انہیں مناسب وقت بھی فراہم کیا گیا تاکہ اس دوران وہ مطلوبہ مکمل ریکارڈ کی دستیابی ممکن بنا سکیں۔ نیب لاہور کی ٹحقیقاتی ٹیم نے اس دوران کرونا وبا کے پیش نظر پہلے سے مزید بہتر انتظامات بھی مکمل کر لئے ہیں جن میں سماجی فاصلہ (SOCIAL Distancing), سینی ٹائزرز (Sanitizer )کی فراہمی کے علاوہ ٹیبل پر گلاس وال (Glass Wall) کی تنصیب شامل ہیں اسکے علاوہ سوال جواب کے دوران CIT ممبران کیلئے ماسک کے استعمال کی پابندی پر بھی عمل درآمد کیا جائیگا۔ علاوہ ازیں نیب لاہور کیجانب سے روزانہ کی بنیاد پر تمام انٹرویو رومز (Interview Rooms) کو جراثیم کش اسپرے سے باقاعدہ صاف بھی کیا جا رہا ہے تاکہ ان رومز میں پیش ہونیوالے افراد اور نیب کے افسران کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ اسکے علاوہ نیب لاہور حکومت کیجانب سے متعارف کردہ احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد کر رہا ہے جبکہ نیب لاہور کے افسران و اہلکار تاحال کرونا وبا کے اثرات سے مکمل محفوظ ہیں۔نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کا معتبر ترین ادارہ ہے جسکا مقصد ناصرف ملک سے کرپشن و بدعنوانی کا خاتمہ بلکہ کرپٹ عناصر سے لوٹی گئی قومی دولت برآمد کروا کر قعمی خزانے میں جمع کروانا ہے۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایات کے مطابق نیب میں زیر تحقیقات تمام میگا کرپشن کے مقدمات کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے بھرپور کوششیں جاری ہیں تاکہ قانون کیمطابق ریفرنسز معزز احتساب عدالتوں میں دائر کئے جا سکیں۔ نیب کیجانب سے وضاحت کی جاتی ہے کہ نیب قانونی و آئینی اقدامات کی ادائیگی میں کسی دباو، دھمکی اور پراپیگینڈہ کی پرواہ کئے بغیر آئینی اقدامات جاری رکھنے پر یقین رکھتا ہے۔