جامعہ بنوریہ العالمیہ کراچی کے مہتتم اور معروف عالم دین مفتی محمد نعیم 65سال کی عمر میں انتقال کرگئے
انہیں طبیعت بگڑنے پر اسپتال لے جایا جارہا تھا والد کا انتقال راستے میں ہوا، وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے، مفتی محمدنعمان
مفتی محمد نعیم کی میت نجی اسپتال سے گھر منتقل کردی گئی ہے، نماز جنازہ و تدفین کا اعلان جامعہ بنوریہ کی کمیٹی سے مشاورت کے بعد کیاجائے گا،جامعہ بنوریہ العالمیہ
مفتی نعیم نے مشکل وقت میں ہمیشہ حکومت کی مدد کی، وزیراعلیٰ سندھ و گورنرسندھ کا مفتی محمدنعیم کے انتقال پر اظہار افسوس
کراچی(این این آئی)جامعہ بنوریہ العالمیہ کراچی کے مہتتم اور معروف عالم دین مفتی محمدنعیم 65سال کی عمر میں انتقال کرگئے۔مفتی نعیم دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ان کے صاحبزادے مفتی محمدنعمان نے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں طبیعت بگڑنے پر اسپتال لے جایا جارہا تھا والد کا انتقال راستے میں ہوا، وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔ترجمان جامعہ بنوریہ کے مطابق مفتی نعیم 1955 میں پیدا ہوئے اور 65 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے۔ترجمان جامعہ بنوریہ کے مطابق مفتی محمد نعیم کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا تھاتاہم وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے اور کئی روز سے علیل تھے، طبیعت خراب ہونے پر انہیں اسپتال لے جایاجارہاتھا کہ راستے میں ہی انتقال کرگئے۔ترجمان کے مطابق مفتی محمد نعیم کی میت نجی اسپتال سے گھر منتقل کردی گئی ہے، نماز جنازہ و تدفین کا اعلان جامعہ بنوریہ کی کمیٹی سے مشاورت کے بعد کیاجائے گا۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے مفتی نعیم کے انتقال پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مفتی نعیم نے مشکل وقت میں ہمیشہ حکومت کی مدد کی۔گورنر سندھ عمران اسماعیل نے جامعہ بنوریہ کے سربراہ مفتی نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعاکی۔اپنے پیغام میں گورنرسندھ نے کہاکہ مفتی نعیم کی پوری زندگی اسلام کی درس و تدریس میں گذری۔انہوں نے جامعہ بنوریہ کو عالمی معیار کی درسگاہ بنایا۔ان کے غیر ملکی طالب علموں کی تعداد بھی ہزاروں میں تھی۔گورنر سندھ نے کہاکہ ان کی کمی ایک طویل عرصہ تک پوری نہیں کی جاسکے گی۔دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما اورسربراہ بیت المال سندھ حنید لاکھانی نے بھی مفتی نعیم کی وفات پر غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مفتی نعیم ایک معروف عالم دین تھے، ان کی وفات المناک واقعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مفتی نعیم نے زندگی بھر دین اور مسلمانوں کی خدمت کی،ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا اس کے پر ہونے میں وقت لگے گا۔