وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی اجلاس میں مویشی منڈیوں کے اوقات کار صبح چھ سے شام سات بجے مقرر کر دیئے گئے، خریداروں کی سختی سے اسکریننگ اور فیس ماسک، سماجی فاصلے سمیت ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ۔
چیئرمین اسد عمر اور نیشنل کوآرڈی نیٹر لیفٹیننٹ جنرل حمودالزمان کی سربراہی میں این سی او سی کا خصوصی اجلاس لاہور میں ہوا، اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیر اور دیگر صوبوں کے نمائندے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں عیدالاضحی پر ایس او پیز پر عمل درآمد اور مویشی منڈیوں کی مینجمنٹ کے سلسلے میں تمام صوبوں نے بریفنگ دی، ہاٹ سپاٹ ایریاز، سمارٹ لاک ڈاؤن، کونٹیکٹ ٹریسنگ کے حوالے سے خصوصی جائزہ لیا گیا، کورونا کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو بہتربنانے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اور مختلف ڈیجیٹل ایپلی کیشن کے استعمال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مویشی منڈیوں کی تعداد بڑھائی جائے گی تاہم حجم چھوٹا ہوگا جبکہ عیدالاضحی کے نمازوں کے حوالے سے عید الفظر کے پلان کو فالو کیاجائے گا۔
دریں اثنا چیف کارپوریشن آفیسر سید علی عباس بخاری نے کہا کہ منڈیاں شہری آبادی سے دو سے 45کلو میٹر دورلگائی جائیں گی اور عید سے 10روز قبل مکمل فعال ہوں گی۔ شالامار ،عزیز بھٹی اور سمن آباد زونز میں منڈیاں نہیں لگائی جائیں گی۔ ہر مویشی منڈی میں محکمہ لائیو سٹاک اور ہیلتھ کا کیمپ ہوگا۔ جانوروں کو کلیئر کرکے منڈیوں تک بھیجا جائے گا۔ منڈی میں صرف 2افراد کو جانے کی اجازت ہوگی ۔ منڈی میں ماسک پہننا ضروری ہوگا اور جانوروں کو بھی فاصلے سے دیکھا جا سکے گا۔