اسلام آباد: (ویب ڈیسک ) وفاقی حکومت نے قوم کی امنگوں کی درست ترجمانی کرتے ہوئے پاکستان کا پولیٹیکل نقشہ جاری کر دیا ہے۔ نقشے کی رونمائی وزیراعظم کے زیر صدارت ایک تقریب میں کی گئی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پر اٹھائیں گے، عالمی برادری اپنا وعدہ پورا کرے۔ کشمیریوں کو ان کا حق ابھی تک نہیں ملا۔ واضح کر دوں کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ اپنی منزل پر ضرور پہنچیں گے۔ جب تک زندہ ہوں، کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رہے گی، انشاء اللہ جلد منزل پر پہنچیں گے۔ میرا تجربہ ہے کہ پہلے تصور، پھر منزل تک پہنچا جاتا ہوں۔ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا، یہ نقشہ پہلا قدم ہے۔
اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نیا نقشہ پیش کرنے کا اعزاز وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے۔ بھارت نے پانچ اگست کے غیر قانونی اقدام کے بعد نقشہ پیش کیا تھا لیکن پاکستان نے بھارتی عزائم کو مسترد کر دیا ہے۔ آج کے بعد یہ نقشہ ملک بھر میں استعمال ہوگا۔ پاکستان نے آج پوری دنیا کو بتا دیا کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں وزیراعظم نے کابینہ اور کشمیری قیادت کو اعتماد میں لیا جنہوں نے ان کے موقف کی تائید کی۔ نہتے کشمیری جوان قربانیاں پیش کر رہے ہیں۔ یہ نقشہ ہماری منزل کی عکاسی کر رہا ہے۔ ہماری منزل سری نگر ہے۔ آج تاریخی دن ہے، قوم کو مبارک ہو۔ فاٹا کے حوالے سے بھی تشنگی دور ہو گئی ہے۔ فاٹا خیبر پختونخوا میں ضم ہو گیا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیر کا فیصلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہوگا۔ ہم نے اپنے موقف کو نقشے میں پرو دیا ہے۔ ہم نے اس نقشے میں سرکریک پر بھارتی موقف کی نفی کر دی ہے۔ سیاہ چین کل اور آج بھی ہمارا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نیا نقشہ جموں کشمیر پر ہمارے موقف کی بھی تائید کرتا ہے۔ سیاسی نقشے میں پہلی بار مقبوضہ کشمیر کو ‘’بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر’’ ظاہر کیا گیا ہے۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس پاکستان کے پولیٹیکل نقشے کی تیاری اور اجرا کی منظوری دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے مختلف امور سے متعلق 13 نکاتی ایجنڈے کی منظوری دی۔ وفاقی وزیر ریلویز شیخ رشید احمد ناساز طبعیت کے باعث اجلاس شروع ہونے کے کچھ دیر بعد چلے گئے۔
کابینہ نے اپنے اجلاس میں ڈپٹی گورنر سٹیٹ بینک پاکستان، کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کے بورڈ کی تشکیل نو کی منظوری دی۔ کابینہ کو نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارگردگی، میڈیا ہاؤسز کے واجبات کی ادائیگیوں، گیس کی تقسیم کے منصوبوں، اقتصادی ترقی اور معاشی اعشاریوں پر بریفنگ دی گئی۔
وفاقی کابینہ کو ادارہ جاتی اصلاحات سے متعلق پیشرفت رپورٹ پیش کی گئی جبکہ کابینہ نے وزارت آئی ٹی کے ماتحت یو ایس ایف کمپنی کے سی ای او کی تعیناتی، پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز کے چیئرمین کی تقرری اور پی آئی اے کے آر پی ٹی، ایریل ورک اور چارٹر لائسنس کی تجدید کیساتھ ساتھ پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ روات کے چارٹر کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے اسلام آباد میں گھروں میں کام کرنے والے ورکرز کے تحفظ کے بل کا بھی جائزہ لیا۔ شیخ رشید نے کابینہ کے اجلاس میں کچھ منٹ شرکت کی اور شرکا کو بتایا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں، کابینہ اجلاس کے دوران شیخ رشید اجازت لے کر واپس چلے گئے۔