لاہور (ویب ڈیسک)
پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ نیب میں میری پیشی کا مقصد مجھے جانی و جسمانی طور پر نقصان پہنچانا تھا ـ میری گاڑی بلٹ پروف نہ ہوتی تو شائد میں اس وقت کسی ہسپتال میں ہوتی بلٹ پروف گاڑی ہونے کے باوجود پتھراؤ سے میری گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے جو پولیس کی وردی میں ملبوس لوگوں نے کیاـ ریگولر اور سوشل میڈیاپر تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ میں نے کسی کی زمین پر قبضہ کر لیا ہے جبکہ نیب کی طرف سے طلبی کے نوٹس میں مجھ سے خریدی گئی اراضی کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں ـان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز نیب کی پیشی کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیاـ اس موقع پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ، رانا ثناء اللہ خان ، دانیال عزیز، طلال چوہدری ، شائستہ پرویزملک،خواجہ عمران نذیر ، مریم اورنگزیب اور دیگر رہنما بھی موجود تھےـمریم نواز نے کہا کہ مجھے زبانی طور پر بار بار کہا گیا کہ نیب کے دفترسے واپس چلی جائیں پیشی کی ضرورت نہیں ـڈیڑھ گھنٹہ بعد پریس ریلیز کے ذریعہ کہا گیا کہ پیشی ملتوی کر دی گئی ہے ـ انہو ںنے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ نے نیب کے چہرے کو بے نقاب کر دیا اوررہی سہی کسر ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ سے پوری ہو گئی ـ جس میں کہا گیا کہ نیب کو سیاسی جماعتوں و رہنماؤں پردباؤ ڈالنے اور سیاسی جوڑ توڑ کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے ـ موجودہ حکومت معاشی اور سفارتی میدان سمیت ہر سطح پر ناکام ہے ـہر ناکامی کا جواب نوا زشریف اور کرپشن ہے ـعمران خان نے خود کہا کہ انہیں چھ ماہ کا وقت دیا گیا ہے کارکردگی نہ دکھائی تو معاملات کہیں اور چلے جائیں گے لیکن سلیکٹڈ عمران خان چھ سوسال میں بھی کارکردگی نہیں دکھا سکتےـمہلت دینے والوں کا ہم سے رابطہ ہے اور نہ ہی ہم ایسے رابطے کرتے ہیں ـ اب تک نیب خود ایک مطلوب ادارہ بن چکا ہے ـ پاکستان کی 72سالہ تاریخ میں کسی ڈکٹیٹر یا وزیر اعظم کے دور میں بھارت کو جرات نہیں ہوئی کہ کشمیرکی ریاستی حیثیت ختم کرسکےـ نقشہ میں لکیریں کھینچنے یا دو منٹ کی خاموشی سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا ورنہ نواز شریف بھی چھ دھماکوں کی بجائے12منٹ کی خاموشی اور بنی گالہ کا نام چاغی رکھ دیتے ـ ن لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ میاں نواز شریف خاموش نہیں ہیں انہوں نے اپنا کام مکمل کر لیا جسکے لئے انہوں نے بہت قربانیاں دیں ہیں ـ میاں نواز شریف نے ہدایت کی ہے کہ اے پی سی کے فورم سے بھرپور فائدہ اٹھایا جائے اور مولانا فضل الرحمن کی سربراہی میں ان سے تعاون کیا جائےـ مریم نواز شریف نے کہا کہ میاں نواز شریف کو بیرون ملک حکومت نے خود کو بچانے کے لئے بھیجا ، ان کی تحویل میں نواز شریف کی حالت اس حد تک خراب ہو گئی تھی کہ میں نے سروسز ہسپتال کے ڈاکٹروں سے میں نے دیکھا اور سنا جب وہ آتے ہیں انہیں خدشہ ہوتا ہے کہ نواز شریف زندہ بھی ہوں گے یا نہیں ـ ہمیں زندہ لیڈروں کی ضرورت ہے ان کی لاشوں کی نہیں ـ اپنی خاموشی کے حوالے سے انہوںنے کہا کہ وہ 20کروڑعوام کے مستقبل کے لئے خاموش رہیںکیونکہ نواز شریف میرے والد ہی نہیں بلکہ پوری قوم کے رہنما ہیں ـ مریم نواز نے کہا کہ جعلی اور سلیکٹڈ کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ آج اس نے ایک طرح سے خود پر خودکش حملہ کیا ہے ـ کارکنوں پر پولیس شیلنگ ، پتھراؤ،لاٹھی چارج اورگرفتاریوں کی شدید مذمت کرتی ہوں ـ دعا ہے زخمی کارکن جلد صحت یاب ہوںـ ان کی تیمارداری بھی کریں گے اور جو کارکن گرفتار ہوئے ہیں انہیں پارٹی قانونی معاونت فراہم کریں گیـ انہوں نے کہا کہ پہلی بار نیب میں میری پیشی کے موقع پر دہشت گردی کا مظاہر ہ کیا گیا اس سے قبل کوئی گملا بھی نہیں ٹوٹاـ انہوںنے کہا کہ یہ الزام مضحکہ خیز ہے کہ کارکن شاپروں میں پتھر ساتھ لائےـ انہوںنے سوال کیا کہ کیا میں یہ پتھر اپنی گاڑی پر حملہ کرنے کے لئے لائی جس میں میری جان بھی جا سکتی تھیـ انہوں نے کہا کہ نیب نے طلبی کے نوٹس میں جن زمینوں کی خریداری سے متعلق سوال اٹھایا ان کی تفصیلات پہلے ہی میں فراہم کرچکی ہوں ـ 2018ء میں مجھے اور میاں نواز شریف کو الیکشن کمپین سے دوررکھنے کے لئے گرفتار کیا گیا ـ گزشتہ سال جب میرے جلسوں کو انتہائی پذیرائی مل رہی تھی توحکومت کو اپنا بوریا بستر گول ہوتے نظر آنے لگا تو مجھے گرفتار کر لیا گیا اوراس بار طلبی کا مقصد مجھے جانی و جسمانی طور پر نقصان پہنچانا تھاـ مریم نواز نے کہا کہ آج بھی پارٹی میاں نواز شریف کی قیادت میں متحد ہے اور میاں نواز شریف جلد صحت یاب ہو کر واپس آئیں گے تو وہی سے کام کا آغازکریں گے جہاں سے انہوں نے چھوڑا تھاـ ان کے دل کا ایک وال ابھی بھی بند ہے جس کا آپریشن ہو نا ہے ـ حکومت کی جانب سے ان کی صحت پر سیاست کرنے کی مذمت کرتی ہوں ـ نواز شریف کہیں چہل قدمی کرتے یا کافی پیتے بھی نظر آتے ہیں تو حکمرانوں پر لرزہ طاری ہو جاتا ہے ـ نیب اس وقت انتہائی گھناؤنا کردار ادا کر رہا ہے ـ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے باوجود حکومت ہر میدان میں ناکام ہے ـ جب بھی کوئی ان کی کارکردگی پر سوال کرتا ہے تو جواب نواز شریف اور کرپشن ہی ہوتا ہےـ پہلے عمران خان کو اقتدار میں آنے کا شوق تھا اور اب اسے اقتدار جانے کا خوف ہے ـ وہ اتنا ظلم کرچکا ہے کہ اسے اقتدار سے چمٹے رہنے میں ہی اپنی بہتری نظر آتی ہے ـ حکمرانوں کی نالائقی کے باعث آج عوام غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں ـ انہیں چاہے 600 سال کی بھی مہلت مل جائے وہ کارکردگی نہیں دکھا سکتے ـ عمران خان کنٹینر پر خود کہتے تھے جب مہنگائی ہو یا بجلی و گیس کی قیمت بڑھے تو سمجھوحکمران چور ہیں وہ بتائیں آج چور کون ہےـ امریکہ سے واپسی پر وہ بہت شادیانے بجا رہے تھے کہ امریکہ کشمیر پر ثالثی کے لئے راضی ہو گیا ہے آج وہ ثالثی کہیں ہےـ مودی اس کا فون سننے کے لئے بھی تیار نہیں ہے ـ خفت مٹانے کے لئے اس نے میڈیا کو کنٹرول کر رکھا ہےـ مریم نواز نے کہا کہ آج جدھر بھی نظر دڑاؤ میاں نواز شریف کے منصوبے نظر آتے ہیں ـ ان منصوبوں پر بدل بدل کرتختیاں لگانے سے یہ منصوبے ان کے نہیں ہو جائیں گے ـ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں کوئی الگ کیمپ نہیں ہے ـ خوشی کی بات یہ ہے کہ نواز شریف کی قیادت اور بیانہ جو کہ آئین پر مشتمل ہے سب متفق ہیں ـ