حتمی فیصلے سے پہلے تمام تعلیمی اداروں کو کووڈ پروٹوکولز پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا
علامات والے بچوں، ٹیچرز اور اسکول اسٹاف کی ٹیسٹنگ میں اضافہ مفید رہے گا،اعلامیہ
این سی او سی اجلا س میں شرکا کو تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد ممکنہ چیلنجز پر بریفنگ دی گئی
روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے گی، گائیڈ لائنز اور کورونا بچائو اقدامات کو مانیٹر کیا جاسکے گا،فیصل سلطان
تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد ایس او پیز پر عمل درآمد چیلنج ہوگا ، حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو ہوگا، شفقت محمود
اسلام آباد(ویب ڈیسک)
نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی ) نے کہا کہ تعلیمی ادارے کھولنے کیلئے روٹیشن پالیسی اپنائی جائے گی۔ جمعرات کو اسلام آباد میں این سی او سی کے نیشنل کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ملک بھر سے سرکاری و نجی تعلیمی اداروں، مدارس کے نمائندوں نے شرکت کی جبکہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، صوبائی حکام نے وڈیولنک پر این سی او سی میں شرکت کی۔این سی او سی اجلا س میں شرکا کو تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد ممکنہ چیلنجز پر بریفنگ دی گئی، اجلاس میں کہا گیا کہ حتمی فیصلے سے پہلے تمام تعلیمی اداروں کو کووڈ پروٹوکولز پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ٹریسنگ، ٹریکنگ اور ٹیسٹنگ کی حکمت عملی پھیلائوروکنے میں مددگار ثابت ہوگی ۔اجلاس میں شرکا کورونا کی ملکی و عالمی سطح پرصورتحال سے آگاہ کیا گیا۔ تمام صوبوں، آزادکشمیر اورگلگت بلتستان کے نمائندوں نے انتظامات سے آگاہ کیا،شرکا کو بتایا گیا کہ تعلیمی اداروں میں صحت گائیڈ لائنز مانیٹرنگ کرنے کیلئے آئی ٹی نظام بنایا جا رہا ہے ۔اجلاس میں تجویز دی گئی کہ تعلیمی اداروں کو بڑی سے چھوٹی کلاسز کی طرف مرحلہ وار کھولا جائے۔ پہلے یونیورسٹی پھر کالج اور بعد میں سکول کھولے جائیں ، تعلیمی اداروں میں زیادہ ہجوم والی سرگرمیوں سے گریز کیا جائے۔اعلامیے میں کہا گیا کہ اس حوالے سے علامات والے بچوں، ٹیچرز اور اسکول اسٹاف کی ٹیسٹنگ میں اضافہ مفید رہے گا۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے گی، گائیڈ لائنز اور کورونا بچائو اقدامات کو مانیٹر کیا جاسکے گا، مختلف اداروں کے فریقین کی جانب سے ہیلتھ گائیڈ لائنز پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی جائے گی۔تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد ہیلتھ گائیڈ لائنز پر کیسے عمل کیا جائے اور تعلیمی اداروں کو کھولنے میں فیس ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلے پر عملدر آمد چیلنج ہوگا۔ این سی او سی کے مطابق تعلیمی ادارے کھولنے کے لیے روٹیشن پالیسی اپنائی جائے گی۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اجلاس کے بعد بتایا کہ تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق دو طرح کے چیلنجز درپیش ہیں،تعلیمی ادارے کھولنے کے بعد ایس او پیز پر عمل درآمد چیلنج ہوگا، حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔