کراچی (ویب ڈیسک)
ترجمان ایمریٹس نے اعلان کیا ہے کہ وہ اب تک کرونا سے متعلق 1.4ارب ڈالرز کے ریفنڈز صارفین کو واپس کرچکا ہے۔ ایئرلائن کے اس اعلان سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایمریٹس اپنے صارفین کو انکے التوا میں پڑے ریفنڈز کی واپسی کے لئے مستعدی سے کوشاں ہے۔ مارچ سے اب تک 14 لاکھ سے زائد ریفنڈز کی درخواستیں پایہ تکمیل تک پہنچ چکی ہے جو ایئرلائن کے بیک لاگ کے 90 فیصد پر مشتمل ہیں۔ ان میں دنیا بھر کے صارفین کی جون کے اختتام تک آنے والی تمام درخواستیں شامل ہیں تاہم چند کیسز میں درخواستوں کا مینوئل جائزہ کی ضرورت ہے۔ ایمریٹس ایئرلائن کے پریذیڈنٹ سرٹم کلارک نے کہا، "ہم اس بات کو سمجھتے ہیں کہ ہمارے صارفین کے نکتہ نظر سے ہر زیر التوا ریفنڈ کی درخواست کافی پیچیدگی کی حامل ہے۔ ہم ریفنڈز کی ادائیگی کے لئے پرعزم ہیں اور اس عالمی وبا کے باعث انتہائی بڑے اور غیرمتوقع بیک لاگ کو کلیئر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بیشتر کیسز سادہ ہیں اور ہم انہیں تیزی سے نمٹاتے کرتے ہیں۔ تاہم بعض کیسز میں اپنی کسٹمر ٹیمز کی جانب سے مینوئل جائزہ لینے اور نمٹانے میں کچھ زیادہ وقت لگ جاتا ہے۔ ہم اپنے صارفین کے تحمل اور آگہی پر مشکور ہیں۔” جیسے جیسے عالمی مارکیٹیں بحال ہورہی ہیں، ایمریٹس نے بھی صارفین کو ہمیشہ بحفاظت اور تیزرفتار سفری سہولیات یقینی بنانے کے ساتھ مسافروں کے سفری آپریشنز کا بھی بتدریج دوبارہ آغاز کیا ہے ۔ ایئرلائن نے دوران سفر اضافی یقین دہانیوں اور اعتماد کے ساتھ سفر کے لئے صف اول کے اقدامات متعارف کرائے ہیں جن میں ہر مرحلے پر بایو سیفٹی اقدامات سے لیکر کرونا کا مفت میڈیکل کور اور باسہولت بکنگ پالیسیاں شامل ہیں۔ اس وقت ایمریٹس 80 سے زائد شہروں میں پروازوں کی سہولت فراہم کررہا ہے۔ صارفین دبئی میں اسٹاپ اوور یا سفر کرسکتے ہیں ،کیونکہ شہر اب بین الاقوامی کاروبار اور تفریحی سرگرمیوں کے لئے کھل چکا ہے۔ مسافروں، سیاحوں اور لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے دبئی (اور متحدہ عرب امارات) آنے والے تمام مسافروں کے لئے کرونا پی سی آر ٹیسٹ لازم ہے ، چاہے وہ کسی بھی ملک سے آرہے ہوں۔