سی سی پی کا آل پاکستان سیمنٹ مینو فیکچرر ایسوسی ایشن کے دفاتر کا سرچ انسپیکشن، ریکارڈ قبضہ میں لے لیا گیا

سرچ انسپیکشن سی سی پی کی جانب سے مئی 2020 میں شروع کی گئی ایک انکوائری کے سلسلے میں کیاگیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک )کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے جمعرات کو لاہور میں واقع آل پاکستا ن سیمنٹ مینوفیکچر ر ایسوسی ایشن کے مرکزی دفتر میں سرچ انسپیکشن کر کے ریکارڈ قبضہ میں لے لیا۔ یہ سرچ انسپیکشن سی سی پی کی جانب سے مئی 2020 میں شروع کی گئی ایک انکوائری کے سلسلے میں کیاگیا جس میں سیمنٹ سیکٹر میں مشتبہ کمپیٹیشن مخالف سرگرمیوں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں ۔ جاری تفصیلات کے مطابق سی سی پی کی دو مختلف ٹیموں نے آل پاکستا ن سیمنٹ مینوفیکچر ر ایسوسی ایشن کے مرکزی دفتر اور آل پاکستا ن سیمنٹ مینوفیکچر ر ایسوسی ایشن کے ایک ممبر کے دفتر کا سرچ انسپیکشن کیا۔چونکہ ایک اہم سیمنٹ کمپنی کے سینیئر ملازم آل پاکستا ن سیمنٹ مینوفیکچر ر ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے بھی عہدے دار ہیں جو کہ ملک کے شمالی ریجن کی نمائندگی کرتے ہیں اس لئے سی سی پی نے اس متعلقہ ممبر کے دفتر کا سر چ انسپیکشن کیا تاکہ متعلقہ سیکٹر میںکسی ساز بازسے کئے گئے کمپیٹیشن مخالف معاہدے کا پتہ چلایا جا سکے۔  سی سی پی نے سال 2020کے آغاز بالخصوص اپریل 2020کے مہینے کے دوران سیمنٹ کی قیمتوں میں یکساں اضافے کی میڈیا خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے پر تحقیقات شروع کیں۔جس کے دوران پتہ چلا کہ سیمنٹ بنانے والی کئی کمپنیوں نے ایک میٹنگ میں ایسوسی ایشن کی سرپرستی میں باہمی مشاورت اور اتفاق سے سیمنٹ کی قیمتوں میں 45  سے  55  روپے اضافے کا فیصلہ کیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق کئی بڑے سیمنٹ ڈیلرز نے کہا کہ پاکستان کے شمالی ریجن کے معروف سیمنٹ مینو فیکچررز نے بھی مشترکہ طور پر سیمنٹ بیگ کی قیمت میں  55  روپے اضافے کا فیصلہ کیا۔سی سی پی انکوائری ٹیم کی تحقیقات کے مطابق سیمنٹ کمپنیوں کے منافع کے رجحان کا جائزہ لینے سے انکشاف ہوا کہ اس سال کے اوائل میں طلب کی کمی اور کئی دیگر وجوہات کی بنا پر سیمنٹ کمپنیوں کے منافع جات میں ہرکمپنی کی انفرادی حجم کے مطابق کمی واقع ہوئی ہم قیمتوں کے اضافہ میں یکسانیت نے سیمنٹ کمپنیوں کے درمیان گٹھ جوڑ کے شکوک و شبہات پیدا کئے ہیںجو کہ سیمنٹ مینوفیکچررز کی جانب سے مشترکہ فیصلہ سازی اور پرائس فکسنگ کے خدشات کو ظاہر کرتے ہیں ۔سی سی پی کے پاس موجود سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اسلام آباد میں سیمنٹ کی قیمتوں میں اپریل کے دوسرے ہفتے سے مجموعی طور پر چار فی صد اضافہ ، لاہور میں دس فی صد  اور پشاور میں چھ فی صد اضافہ دیکھنے میں آیا۔یہ اضافہ تیل اور کوئلہ کی عالمی قیمتوں میں کمی ، پاکستان میں شرح سود میں کمی اور طلب میں مجموعی کمی کے باوجود دیکھنے میں آیا،  جو کمپیٹیشن خدشات کو جنم دیتے ہیں ۔یہ بات بھی اہم ہے کہ ماضی میں بھی سی سی پی سیمنٹ سیکٹر کو کمپیٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4کی خلاف ورزی پر 6.3  ارب روپے سے زائد کے جرمانے عائد کر چکا ہے۔سی سی پی نے یہ سر چ انسپکشن سیمنٹ کمپنیوں کے درمیان کسی بھی طرح کی کمپیٹیشن مخالف سرگرمیوں کے شواہد اکٹھا کرنے کے لئے کیا۔

#/S