پشاور۔۔رانولیا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 17 میگاواٹ لوئر کوہستان میں سنگین بے ضابطگیاں، منصوبہ سترہ کے بجائے تین میگاواٹ بجلی پیدا کر رہا ہے، انکوائری مقرر

ذمہ داروں کے تعین کے لئے انکوائری چیف ایگزیکٹو آفیسر پیڈو انجینئر محمد نعیم خان کو سپرد، رپورٹ دو ماہ میں طلب

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے توانائی حمایت اللہ خان کے دورے کے موقع پر انکشافات

پشاور(ویب ڈیسک )وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے توانائی حمایت اللہ خان نے رانولیا ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سترہ میگاواٹ لوئرکوہستان کا اچانک دورہ کیا اور دورے کے موقع پر منصوبے میں سنگین بے قاعدگیوں کے انکشافات سامنے آگئے ہیں منصوبے کے ڈیزائن، آپریشن اور کن یکٹیوٹی میں بہت  سارے تکنیکی مسائل ہیں اور منصوبہ سترہ کی بجائے صرف تین میگاواٹ بجلی پیدا کررہا ہے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے توانائی و برقیات حمایت اللہ خان نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا زمہ داروں کے تعین کے لئے انکوائری چیف ایگزیکٹو آفیسر انجنئیر محمد نعیم خان کے سپرد کردی اور دو ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی اس موقع پر سیکریٹری توانائی محمد زبیر خان، چیف ایگزیکٹو آفیسر پیڈو انجینئر محمد نعیم خان، چیف مانیٹرنگ آفیسر عرفان اور دیگر حکام موجود تھے  مشیر توانائی نے کہا کہ ٹھیکیدار، کنسلٹنٹس، آپریشن اینڈ مینٹیننس کنٹریکٹر سمیت جو بھی ان بے ضابطگیوں میں ملوث ہوگا ان کے خلاف صوبائی حکومت سخت ایکشن لے گی مشیر توانائی نے کہا کہ کارکردگی اور معیار پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا جو صوبائی حکومت کا منشور ہے انہوں نے کہا کہ رانولیا لوئر کوہستان آنے کا بنیادی مقصد منصوبے کی صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لینے تھا۔ حمایت اللہ خان نے کہا کہ منصوبہ چار ارب روپے کی لاگت سے 2011 میں شروع کیا گیا تھا سیکریٹری توانائی محمد زبیر خان نے کہا شعبہ توانائی و برقیات میں کسی صورت بیضابطگیاں برداشت نہیں کی جائے گی اور ملوث عناصر کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ ای پی سی کنٹریکٹر ڈسکون کمپنی اور کنسلٹنسی مقامی AGES اور یورپین کمپنی کے پاس ہے