نواز شریف تیس دنوں میں پیش نہ ہوئے تو اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔عدالت

انگریزی اور اردو اخبارات میں نواز شریف کے مطلوب ہونے کا اشتہار دیا جائے،اسلام آبادہائی کورٹ کا حکم

اسلام آباد(ویب ڈیسک )اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو مطلوب قرار دیتے ہوئے ان کا اشتہار جاری کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ انھیں وارننگ دی گئی ہے کہ اگر وہ تیس روز میں پیش نہ ہوئے تو انھیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایون فیلڈ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیلوں پر جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل بینچ نے سماعت کی۔۔ سابق وزیراعظم کو اشتہاری قرار دینے کے لیے 3 گواہوں کی شہادتیں قلمبند کی گئیں۔قومی احتساب بیورو(نیب)حکام کی جانب سے نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ شہادتیں ریکارڈ ہو چکی ہیں، سابق وزیراعظم جان بوجھ کر مفرور اور عدالت کو مطلوب ہیں، ان کا اخبارات میں اشتہار دیا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے نواز شریف کی طلبی کا اشتہار جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ان کو اخبارات میں شائع کیا جائے جبکہ سابق وزیراعظم کی رہائشگاہ پر اشتہار دئیے جائیں۔عدالت نے حکم دیا کہ انگریزی اور اردو اخبارات میں نواز شریف کے مطلوب ہونے کا اشتہار دیا جائے۔ جن اخبارات کی اشاعت برطانیہ سے ہوتی ہے، ان اخبارات میں بھی اسے شائع کیا جائے۔ نواز شریف کی طلبی اشتہار کا تمام خرچہ وفاقی حکومت برداشت کرے گی۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ اشتہار کے بعد 30 روز تک نواز شریف کو پیش ہونے کا موقع ہوگا۔ اگر وہ مقررہ عرصہ میں پیش نہ ہوئے تو اشتہاری قرار پائیں گے۔ عدالت نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت 2 دن کے اندر اشتہار کے اخراجات عدالت میں جمع کروائے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹس گرفتاری کی تعمیل کے معاملے میں لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران نے تحریری بیان اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرایا۔فرسٹ سیکرٹری دلدار علی ابڑو کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے بیٹے کے سیکرٹری وقار احمد نے انہیں کال کرکے کہا کہ وہ نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری پارک لین لندن رہائش گاہ پر وصول کرے گا۔ 23 ستمبر کو دن گیارہ بجے ملنے کا کہا گیا ہے۔ وقار کو بتایا کہ قونصلر اتاشی راو عبدالحنان وارنٹس کی تعمیل کے لیے آئیں گے۔ برطانیہ کے وقت کے مطابق 10 بج کر 20 منٹ پر وقار نے کال کر کے وارنٹس وصولی سے معذرت کرلی۔راو عبدالحنان کے مطابق وہ لندن میں نواز شریف کی رہائش گاہ پر 17 ستمبر کو شام 6 بجکر 35 منٹ وارنٹس کی تعمیل کے لیے گئے، نواز شریف کے ذاتی ملازم محمد یعقوب نے وارنٹ گرفتاری وصول کرنے سے انکار کیا، نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی بائی ہینڈ تعمیل نہیں ہو سکی،خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں ضمانت ختم ہونے کے بعد عدالتی حکم کے باوجود سرینڈر نہ کرنے پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے 22 ستمبر کے لیے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔عدالت نے نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کا بھی حکم دیا تھا لیکن برطانوی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے سے انکار کردیا تھا جس پر عدالت نے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے لیے جانے والے پاکستانی ہائی کمیشن کے افسران کے بیان ریکارڈ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

#/S