مولانا عادل خان کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائےـ
سندھ حکومت کی طرف سے مولانا کو سیکورٹی نہ دینے کی تحقیقات کروائی جائیں
ہندوستان افغانستان میں امن مذاکرات کے آغاز کے بعد خطہ کا امن تباہ کرنا چاہتا ہے
مولانا عادل خان عالم اسلام کے عظیم رہنما تھے، لاکھوں علماء کے استاد تھے اسلام اور پاکستان کی سربلندی اور استحکام کیلئے کوشاں تھے
مدارس عربیہ حزب اختلاف کی تحریک کا کسی صورت حصہ نہیں بنیں گے۔ مدارس تعلیمی ادارے ہیں اور بہترین کام کر رہے ہیں
مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے حکومتی فیصلے کو درست سمت قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا
ٹک ٹاک پر پابندی سے فحاشی و عریانی کے خاتمے سمیت بہت سارے معاملات میں بہتری آئے گیـ پاکستان علماء کونسل و متحدہ علماء بورڈ کے چیئرمین اور معاون خصوصی وزیر اعظم پاکستان حافظ طاہر محمود اشرفی کی مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ کے ہمراہ پریس کانفرنس
لاہور (صباح نیوز)مولانا عادل خان کا قتل اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی کاروائی ہے، مولانا کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔ سندھ حکومت کی طرف سے مولانا کو سیکورٹی نہ دینے کی تحقیقات کروائی جائیں۔ہندوستان افغانستان میں امن مذاکرات کے آغاز کے بعد خطہ کا امن تباہ کرنا چاہتا ہے۔ یہ بات مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ اور مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پاکستان علماء کونسل و متحدہ علماء بورڈ کے چیئرمین اور معاون خصوصی وزیر اعظم پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد خان لغاری، مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، مولانا حافظ کاظم رضا، مولانا محمد علی نقشبندی، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسید الرحمن سعید، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا عبد القیوم فاروقی، مولانا اسلم صدیقی، علامہ زبیر عابد، قاری عبد الحکیم اطہر، مولانا مبشر رحیمی، قاری شمس الحق، مولانا عبد الغفار فاروقی، مولانا ابراہیم حنفی، حافظ عبد الرئوف فاروقی، قاری فیصل، مولانا نعیم بادشاہ اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان دشمن قوتوں کے ساتھ مل کر پاکستان میں انتشار پیدا کرنا چاہتا ہے۔ مولانا عادل خان عالم اسلام کے عظیم رہنما تھے، لاکھوں علماء کے استاد تھے، اسلام اور پاکستان کی سربلندی اور استحکام کیلئے کوشاں تھے۔ اسلام اور پاکستان دشمنوں نے مولانا کو نشانہ بنا کر اسلام اور پاکستان پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا کو سندھ حکومت کی طرف سے سیکورٹی کا مہیا نہ کیا جانا افسوسناک ہے۔ سندھ حکومت کو اس کوتاہی کا جواب دینا چاہیے۔ رہنمائوں نے کہا کہ اسلام کی سربلندی اور پاکستان کی سلامتی اور استحکام کیلئے علماء نے پہلے بھی قربانیاں دی ہیں، آئندہ بھی دینے کیلئے تیار ہیں۔ا نہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کیلئے ملک کے سلامتی کے اداروں، افواج پاکستان، پولیس، علماء و مشائخ کا کردار قابل اطمینان تھا۔ ایک سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ بھارت میں پاک فوج کے خلاف اور پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد پھیلانے کیلئے سازشیں تیار کی جا رہی ہیں جن کو ملک کے سلامتی کے اداروں نے محرم الحرام کے دوران اور قبل ناکام بنایا ہے۔ پاکستان دشمن واضح طور پر یہ بات جانتے ہیں کہ مضبوط پاکستانی فوج،قوم اور علماء کے اتحاد سے پاکستان مستحکم ہے اگر پاکستان کو کمزور کرنا ہے تو پھر پاکستان کے نظریاتی اور جغرافیائی محافظوں کے خلاف سازشیں کرنی ہوں گی اور علماء کے اتحاد کو انتشار میں بدلنا ہوگا جس میں ہندوستان کو ناکامی ہو گی ان شاء اللہ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازشوں سے آگا ہیں۔ محرم الحرام سے قبل اور دوران توہین و تکفیر کرنے والے مجرموں کی اکثریت گرفتار ہو چکی ہے اور جو باقی ہیں وہ بھی جلد گرفتار ہو ں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں یونین کونسلز سے مرکز تک انٹرفیتھ ہارمنی کونسلز قائم کی جائیں گی جو بین المسالک و بین المذاہب رواداری کو مضبوط بنانے میں مددگار ہوں گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ مدارس عربیہ حزب اختلاف کی تحریک کا کسی صورت حصہ نہیں بنیں گے۔ مدارس تعلیمی ادارے ہیں اور بہترین کام کر رہے ہیں لہذا مدارس کے بچوں کے معاملہ پر بیان بازی نہیں ہونی چاہیے۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ملک میں فساد اور انتشار پھیلانے والوں کو روکنا علماء سمیت ہر شہری کی ذمہ داری ہے۔ علماء و مشائخ ملکی استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ جلیل شرقپوری کے ساتھ ہونے والا واقعہ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ عدم برداشت کا رویہ جو سیاسی رہنما اختیار کررہے ہیں وہ قابل مذمت ہے۔ مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے حکومتی فیصلے کو درست سمت قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ ٹک ٹاک پر پابندی سے فحاشی و عریانی کے خاتمے سمیت بہت سارے معاملات میں بہتری آئے گی۔