اسلام آباد (ویب ڈیسک)
فرانس کی جانب سے گستاخانہ خاکے شائع کرنے پر ترکی، قطر اور دیگرمسلم ممالک کی جانب سے احتجاج کیا گیا،درخواستگزار
پاکستان کی حکومت نے مذمت کی ہے اورفرانسیسی سفیر کو بھی دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج کیا گیا،جسٹس محسن اختر کیانی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پرفرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پر معاملہ کابینہ کے سامنے رکھنے کی ہدایت کردی ۔ بدھ کو گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی، جسٹس محسن اختر کیانی نے معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ وفاقی کابینہ عوامی جذبات کو سامنے رکھ کر فیصلہ کرے۔ درخواست شہداء فائونڈیشن کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ فرانس کی جانب سے گستاخانہ خاکے شائع کرنے پر ترکی، قطر اور دیگرمسلم ممالک کی جانب سے احتجاج کیا گیا ہے۔ اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ پاکستان کی حکومت نے بھی مذمت تو کی ہے اورفرانسیسی سفیر کو بھی دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاج کیا گیا اورقومی اسمبلی میں قرارداد بھی پاس کی گئی ہے اور پارلیمنٹ سے قرارداد کا آنا بھی عوام کی ترجمانی ہی ہے۔ عدالت نے معاملہ وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔