ذکی الرحمن لکھوی کو مجموعی طور پر 15سال قید،3لاکھ روپے اضافی جرمانہ

لاہور (ویب ڈیسک ) دہشت گردی کی مالی معاونت کے مقدمے میں کالعدم تنظیم لشکر طیبہ کے رہنما ذکی الرحمن لکھوی کو مجموعی طور پر 15 سال قید اور تین لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی گئی۔انسدا د دہشت گردی عدالت نے دہشت گردوں کی مالی معاونت پر تین مختلف دفعات میں سزا سناتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی ہدایت کی کہ اس مقدمے میں شریک ملزم ابو انس محسن کو گرفتار کریں کیونکہ ان کے خلاف بھی مناسب ثبوت موجود ہیں۔2 جنوری کو جاری ایک بیان میں عہدیداروں نے بتایا کہ ذکی الرحمن لکھوی کو پنجاب کے محکمہ انسداد دہشت گردی نے لاہور سے انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن میں گرفتار کیا تھا۔بیان میں کہا گیا تھا کہ ان پر دہشت گردی کی مالی اعانت کے لیے فنڈز جمع کرنے اور اس کی فراہمی کے لیے میڈیکل ڈسپنسری چلانے کا شبہ ہے، ان پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت الزام عائد کیا گیا تھا اور لاہور میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔جمعہ کوجاری کردہ اپنے تحریری حکم میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے لکھوی کو دہشت گردی کی مالی اعانت کے لیے فنڈ اکٹھا کی غرض سے کوٹ لکھپت میں ڈسپنسری چلانے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی تین دفعات کے تحت مجرم پایا۔لکھوی کو ہر دفعہ کے تحت پانچ، پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی اور تینوں دفعات میں سزائیں ایک ساتھ ہی لاگو ہوں(جو مجموعی طور پر 15سال بنتی ہے)جبکہ ان پر 3لاکھ روپے اضافی جرمانہ بھی کیا گیا ہے، عدالت نے مذکورہ ڈسپنسری کا قبضہ بھی ریاست کے حوالے کردیا۔لکھوی کو اب سزا پوری کرنے کے لیے سینٹرل جیل، اڈیالہ بھیج دیا جائے گا۔