کشمیر کو متنازعہ علاقہ قراردینے پربرطانوی ممبر پارلیمنٹ کا بی بی سی سے اظہار تشکر
جموں و کشمیر بھارتی اٹوٹ انگ نہیں متنازعہ علاقہ ہے۔ بی بی سی ویب سائٹ کا نقشہ
بی بی کا نقشہ علاقے کی درست حیثیت کی عکاسی کرتا ہے ممبر برطانوی پارلیمنٹ ، جیمس ڈیلی
لندن(ویب ڈیسک ) برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے جموں وکشمیر بارے بھارتی دعوے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ بی بی سی ورلڈ سروس کی ویب سائٹ میںجموں و کشمیر کو نقشے کو متنازعہ علاقے کے طور پر پیش کیا گیاہے ۔ممبر برطانوی پارلیمنٹ ، جیمس ڈیلی نے بی بی سی
براڈکاسٹنگ ہاس کے ڈائریکٹر جنرل ، ٹم ڈیوی کو لکھے گئے خط میں جموں و کشمیر کو نقشے میں متنازعہ علاقے کے طور پر پیش کرنے پر اظہار تشکر کیا ہے۔جیمس ڈیلی ، نے 20 جنوری 2020 کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ بی بی سی ورلڈ سروس کی ویب سائٹ میںجموں و کشمیر کو نقشے میں متنازعہ علاقے قرار دینے پر مجھے بے حد خوشی ہے۔ بی بی کا نقشہ علاقے کی درست حیثیت کی عکاسی کرتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ آپ علاقے کی متنازعہ حیثیت کو تبدیل کرنے یا اس میں ترمیم کرنے کا کوئی دباو قبول نہیں کریں گے ۔ بھارت کا دعوی ہے کہ جموں وکشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے ، حالانکہ کشمیر متنازعہ علاقہ ہے ۔ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اس مسلے پر تین جنگیں ہو چکی ہیں۔ اس تنازعے کی وجہ سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تصادم کا خطرہ ہے۔ متنازعہ علاقے کی کوئی اور تشریح کرنا غلط ہوگا اس سے بی بی سی کی غیر جانبداری پالیسی کو نقصان پہنچے گا۔ ایسی کوشش سے برطانیہ میں موجود پاکستانی ، ہندوستانی اور کشمیریوں کے مابین کشیدگی پھیلانے کا امکان پیدا ہوسکتا ہے۔”بی بی سی ورلڈ سروس بین الاقوامی سطح پر بہت اچھا کام کرتی ہے۔ بین الاقوامی تنازعات میں اس نے کسی کی طرف جھکاو نہیں رکھا میں اس کردار کی تعریف کرتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ یہ بی بی سی کی پالیسی ہی رہے گی۔