صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس  2021 جاری کردیا

اسلام آباد(ویب  نیوز)صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس  2021ء جاری کردیا ہے جس کا فوری طورپر اطلاق کیا گیا ہے، آرڈیننس کے اجراء کے بعد ملک میں سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری کی بجائے اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوں گے،صدرمملکت کے  دستخط سے جاری کردہ  آرڈیننس کو صدارتی ریفرنس پر سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط کیا گیا ہے۔ آرڈیینس میں کہا گیا کہ کیونکہ سینیٹ اورقومی اسمبلی کے اجلاس  جاری نہیں ہیں اس لئے  صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان موجودہ حالات میں یہ سمجھتے ہیں کہ یہ اقدام فوری طورپر  انتہائی ضروری ہے۔ آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ صدرمملکت نے آئین کے آرٹیکل 89 کی ذیلی شق 1 کے تحت  یہ آرڈیننس جاری کیا ہے۔ آرڈیننس کے مختصر ٹائیٹل اور اطلاق کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ آرڈیننس  الیکشن ترمیمی آرڈیننس 2021 کہلائے گا جس کا اطلاق فوری طورپرہوگا۔ اس آرڈیننس کا اطلاق پورے ملک میںہوگا۔ آرڈیننس میں الیکشن ایکٹ کی شق 122 میں ترمیم کی گئی ہے اس ترمیم کے تحت  پارٹی سربراہ  الیکشن کمیشن کو ووٹ  دکھانے کی درخواست کرسکے گا اور الیکشن کمیشن پارٹی سربراہ یااس کے نمائندے کو ووٹ دکھانے  کاپابند ہوگا۔ آرڈیننس کے تحت الیکشن ایکٹ کی شق122ذیلی شق 6 میں  ترمیم کی گئی ہے۔ آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ صدر پاکستان نے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ سے رائے لینے کیلئے  ریفرنس نمبر 1/2021 بجھوا رکھا ہے جس میں سینیٹ آف پاکستان کے انتخابات کے بارے میں رائے مانگی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ  سینیٹ کے انتخابات آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت نہیں آتے۔ سینیٹ کے انتخابات مارچ 2021 میں ہونے ہیں جوکہ اوپن اور قابل شناخت بیلٹ کے ذریعے ہوں گے۔ آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ اگر سینیٹ ممبران کے  انتخابات کے بعد پارٹی کا سربراہ الیکشن کمیشن سے  درخواست کرے گا  کہ کسی  بھی  رکن کی طرف سے کاسٹ کیا گیا بیلٹ دکھایا جائے تو الیکشن کمیشن وہ بیلٹ پارٹی سربراہ یا  اس کے نمائندے کو دکھانے کا پابند ہوگا۔ آرڈیننس میں الیکشن ایکٹ کی شق 185 میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔