دھرنے کااعلان ایسا نہیں ہوگا کہ آئے اورچلے گئے۔مولانا فضل الرحمن
اگر اسٹیبلشمنٹ سنجیدگی سے بات کرے تو ہم تیارہیں۔ ہماری ضرورت نہیں کہ کسی سے خفیہ مذاکرات کریں
حکومت کاخاتمہ کرکے ہی جائیں گے۔پی ڈی ایم کے سربراہ کا انٹرویو
اسلام آباد(ویب نیوز) پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ دھرنے کے بعد آئندہ کے اقدامات کی حکمت عملی بنائیںگے، اسلام آباد میں بھرپورمظاہرہ ہوگا اورہمارے تمام مطالبات اس کا موضوع ہوں گے، اسلام آباد میں دھرنے کااعلان ایسا نہیں ہوگا کہ آئے اورچلے گئے ۔ ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں انہوں نے کہاکہ ہمارا یہی مطالبہ ہوگاکہ الیکشن دوبارہ کرائے جائیں۔ یہ الیکشن یہ حکومت اوریہ اسمبلیاں ہمیں قابل قبول نہیں ۔سب جماعتیں متفق ہیں کہ ہم لانگ مارچ میں آئیں گے ۔ دھرنا دیں گے اور دھرنے کے بعد آئندہ کی حکمت عملی بنائیں گے ۔ عمران خان پر عوامی دبائو ڈالا جائے گا۔ اپوزیشن جماعتوں میں کچھ کوتاہیاں ہوئی ہیں ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پہلے لانگ مارچ میں ہمارے ساتھ وعدہ ہوا کہ مارچ میں یہ حکومت جائے گی اس پر دعائے خیر بھی ہوئی مگر وعدہ پورا نہ ہوا اب ایسا نہیں ہوگا بلکہ حکومت کاخاتمہ کرکے ہی جائیں گے۔ ہم اس حکومت اور اسمبلی کوتسلیم نہیںکرتے۔ ہمارا ہدف عوام کو اس کے ووٹ کا حق واپس دلانا ہے۔ دھاندلی کے خلاف کسی فورم پر جانے کی ضرورت تھی نہ آئندہ ہوگی۔ عوام کی جنگ عوام کی عدالت میں لڑی جاتی ہے۔ بھارت یا دیگر ملک دشمن قوتوں کے خلاف ہم سب ایک قوم ہیں۔ سیاستدان ہمیشہ اداروں کے ساتھ کھڑے رہے ہیں اور کھڑے ہیں ۔ہمیشہ اداروں کیلئے ڈھال بنے ہیں۔ عمران خان اداروں کو ڈھال بنا رہے ہیں۔ ہم اس حکومت سے جان چھڑانے کیلئے سیاسی اور آئینی راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں ۔ عمران خان کو میں حکمران ہی نہیں مانتا اس کے ساتھ بات کیوں کریں ۔ اگر اسٹیبلشمنٹ سنجیدگی سے بات کرے تو ہم تیارہیں۔ ہماری ضرورت نہیں کہ کسی سے خفیہ مذاکرات کریں۔ میں جوکچھ کررہاہوں آئین و قانون کی عملداری کیلئے کررہا ہوں۔ میری یا پی ڈی ایم کی کسی سے خفیہ بات چیت نہیںہورہی۔