• تحریک انصاف سے مذاکرات نہ پہلے کر رہے تھے نہ اب کریں گے، مولانا فضل الرحمن
  • دھاندلی سے آنے والی حکومت نے معیشت کا جو بیڑا غرق کیا وہ ابھی تک سنبھل نہیں سکی
  • الیکشن پی ڈی ایم کا متفقہ فیصلہ ہو گا، پہلے دیکھنا ہو گا ملک کو نئے ہنگاموں کی بھینٹ چڑھانا ہے؟ یا معیشت کو کھڑا کرنا ہے؟
  • پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں پر حملہ کیا، آرمی ایکٹ تو حرکت میں آئے گا، پابندی کا فیصلہ عدالت کو کرنا ہے
  • پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں، صرف علاقائی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے، سردار ایاز صادق سے ان کے بڑے بھائی کی وفات پر تعزیت، میڈیا سے گفتگو

لاہور(ویب نیوز)

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ تحریک انصاف سے مذاکرات نہ پہلے کر رہے تھے نہ اب کریں گے، الیکشن کا فیصلہ کرنے سے پہلے دیکھنا ہو گا ملک کو نئے ہنگاموں کی بھینٹ چڑھانا ہے؟ یا معیشت کو کھڑا کرنا ہے؟، دھاندلی سے آنے والی حکومت نے معیشت کا جو بیڑا غرق کیا، وہ ابھی تک سنبھل نہیں سکی ۔ مولانا فضل الرحمن نے لاہور میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ان کے بڑے بھائی سردار محمود صادق کے انتقال پر تعزیت کی اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ الیکشن کب ہوں گے؟ یہ پی ڈی ایم کا متفقہ فیصلہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کا فیصلہ کرنے سے پہلے دیکھنا ہو گا ملک کو نئے ہنگاموں کی بھینٹ چڑھانا ہے؟ یا معیشت کو کھڑا کرنا ہے؟ پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات سے معیشت میں بہتری آ سکتی ہے، دھاندلی سے آنے والی حکومت نے معیشت کا جو بیڑا غرق کیا، وہ ابھی تک سنبھل نہیں سکی۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے ریاستی اداروں پر حملہ کیا، آرمی ایکٹ تو حرکت میں آئے گا، پابندی کا فیصلہ عدالت کو کرنا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ڈی ایم انتخابی اتحاد نہیں، صرف علاقائی سطح پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو سکتی ہے۔ اس سے پہلے مولانا فضل الرحمن نے اپنے صاحبزادے وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد الرحمن کے ہمراہ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتِ حال، آئندہ کی سیاسی حکمتِ عملی اور بجٹ سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت کی گئی۔