آسلام آباد (ویب نیوز )
چیف جسٹس آف پاکستان نے ملک بھر کے پولیس افسران کی ڈگریاں چیک کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام آئی جیز افسران اور اہلکاروں کی تعلیمی اسنادکی تصدیق کرائیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس کی زیرصدارت پولیس اصلاحات کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں جسٹس عمرعطا بندیال اور تمام آئی جیز سمیت دیگرکمیٹی ممبران نے شرکت کی۔ کمیٹی نے پولیس ریفارمزسےمتعلق سیکریٹری داخلہ، چیف سیکرٹریزسےرپورٹ طلب کر لی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ دباؤ کےخاتمےکیلئے تبادلوں کا اختیارآئی جی کےپاس ہوناچاہیے مقدمات میں فرق کیلئے عدالتی فیصلوں کومدنظررکھاجائے متنازع مقدمات میں غیرضروری گرفتاریوں سے گریز کیا جائے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پولیس افسران کی تحقیقاتی صلاحیتوں میں اضافےکی ضرورت ہے ہرشعبہ کےماہر تفتیشی افسران کی فہرستیں بنائی جائیں۔
آئی جی پنجاب نے بتایا کہ گاڑیوں کی خریداری پرپابندی سے مشکلات کاسامناہے جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ صرف لگژری گاڑیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے پولیس افسران سرکاری گاڑیوں کاغیرضروری استعمال ختم کریں، پولیس گاڑیوں کے غیر ضروری استعمال سےمعاشرےمیں منفی تاثرجارہا، پولیس افسران کےاخلاق اورکارکردگی سے ہی امیج بہترہوسکتا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ متعلقہ آئی جیزپی ایس پی افسران کی ڈگریاں چیک کرنےسےآغاز کریں، متعلقہ آئی جیز تمام پولیس فورس کی ڈگریاں اور سرٹیفکیٹس چیک کریں، ڈی جی نیشنل پولیس جرائم کی تفتیش کرنیوالےافسران کی فہرست فراہم کریے۔
آئی جی خیبرپختونخوا نے اجلاس میں بتایا کہ 854 افسران کوفرائض انجام دہی میں کوتاہی پر سزادی جب کہ ڈی جی نیشنل پولیس بیورو نے کہا کہ فوجداری قانون کےسیکشن510میں ترمیم کی جائے۔ اجلاس میں فوجداری جرائم کی تفتیش سےمتعلق ہینڈبک بھی کمیٹی میں پیش کی گئی۔