این آر او صرف اپوزیشن مانگ رہی ہے، جہانگیر ترین اپوزیشن کا حصہ نہیں
جہانگیر ترین کی پارٹی کے ساتھ ہمدردیاں ابھی بھی برقرارہیں،ہم اس کی عزت کرتے ہیں
سینیٹ الیکشن کو اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کیلئے سپریم کورٹ سے رہنمائی مانگی ہے، فیصلہ کے مطابق چلیں گے،میڈیا سے گفتگو

اسلام آباد  (ویب ڈیسک)

وفاقی وزیر برائے اطلاعات ونشریات سینیٹر سید شبلی فراز نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کا ہماری پارٹی سے گہرا تعلق تھا اور وہ ہمارے رکن قومی اسمبلی بھی تھے اور ان کی پارٹی کے ساتھ ہمدردیاں ابھی بھی برقرارہیں اور ہم اس کی عزت کرتے ہیں۔ جہانگیر ترین ، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی بطور سینیٹ امیدوار حمایت کریں گے۔ این آر او صرف اپوزیشن مانگ رہی ہے اور جہانگیر ترین اپوزیشن کا حصہ نہیں ہے۔ ہماری حکومت قانون پر ہی چل رہی ہے اور آرڈیننس بھی قانونی ہے، یہ آئین کا ایک ٹول ہے اور اس کا کسی بھی حکومت کی جانب سے استعمال حلال بھی ہے اور جائز بھی ہے، ہم نے سینیٹ الیکشن کو اوپن بیلٹ کے ذ ریعے کرانے کے حوالے سے سپریم کورٹ سے رہنمائی مانگی ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق ہم چلیں گے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام اس حوالہ سے کافی قائل ہو چکے ہیں کہ پیسے کی وجہ سے وہ لوگ سینیٹر منتخب نہیں ہونے چاہئیں جنہیں کسی گروپ، جماعت یا کسی اتحاد نے نامزد نہ کیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم سینیٹرز کے انتخابات کی بات کررہے ہیں جبکہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد ایوان کا اندرونی معاملہ ہوتا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں اپنے دلائل کو مضبوط کرنے کے لئے کہتی ہیں کہ سینیٹ چیئرمین کے الیکشن میں کیا ہوا تھا ، ہم سینیٹ الیکشن کی بات کررہے ہیں جبکہ اپوزیشن ایوان کی اندرونی پروسیجرل چیزوں کے بارے میں بات کررہی ہے جو کہ ایوان کے رولز کے مطابق ہوتی ہیں۔ ہمارا بنیادی مقصد یہی ہے کہ ہم نے ملک سے پیسے کی سیاست کو ختم کرنا ہے، جب تک سینیٹ یا دیگر الیکشنز میں پیسے کی سیاست ختم نہیں ہو گی اس وقت تک اہلیت اور قابلیت کی بنیاد پر لوگ نہیں آسکتے،ہماری نیت اور کوشش یہی ہے کہ انتخابات کو شفاف بنایاجائے اور سب کو پتہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان ایک بڑا طاقتور اور محترم ادارہ ہے ، ہمارا مقصد یہی ہے کہ ہم الیکشن کمیشن آف پاکستان کو مضبوط کریں ، جب ادارے مضبوط ہوں گے تو پھر ان کی کارکردگی بھی سامنے آئے گی۔ اسلام آباد سے سینیٹ کی سیٹ عبدالحفیظ شیخ جیتیں گے ۔پاکستان میں ہر شخص چاہے وہ سیاسی ہو یا غیر سیاسی ہو وہ اس بات پر متفق ہے کہ الیکشن ہو نے سے پہلے جو خریدوفروخت شروع ہو جاتی ہے یہ ہماری جمہوریت کو بھی کمزور کرتی ہے اور ہمارے اخلاقی جواز کو بھی کمزور کرتی ہے اور ایوان بالا کا جومقام ہے اس پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ تحریک انصاف نے 2018 کے سینیٹ انتخابات کے بعد 20 ممبران کو پارٹی سے نکالا، کوئی اور سیاسی جماعت بتائے جس نے اپنے ممبران کو پارٹی سے نکالا ہو، سینیٹ الیکشن میں وہ لوگ منتخب ہونے چاہئیں جنہیں کسی گروپ یا سیاسی جماعت نے سلیکٹ کیا ہو، میثاق جمہوریت میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے معاہدہ کیا تھا کہ خفیہ بیلٹنگ ختم کی جائے گی، پیسے کی سیاست جب تک ملک سے ختم نہیں ہوگی، اہلیت اور قابلیت کی بنیاد پر لوگ آگے نہیں آسکتے۔شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت قانون کے مطابق چل رہی ہے، سپریم کورٹ سے رہنمائی مانگی ہے، عدالتی فیصلے کے مطابق چلیں گے، اسلام آباد کی سینیٹ نشست حفیظ شیخ جیتیں گے، ہمارے پاس نمبرز پورے ہیں۔