ڈاکٹر رضا باقر کی پاکستانی تارکین وطن کو روشن ڈیجیٹل اکائونٹ پیش کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک کا پارٹنر بننے پر دبئی اسلامی بینک کی انتظامیہ کو مبارکباد

کراچی(ویب  نیوز)اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنرڈاکٹر رضا باقر نے پاکستانی تارکین وطن کو روشن ڈیجیٹل اکائونٹ پیش کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا 10 واں پارٹنر بننے پر دبئی اسلامی بینک کی انتظامیہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کا عملی اظہار ہے جس کا مقصد پاکستانی تارکین وطن کو ، ملک کے مالی نظام سے منسلک کر کے،پاکستانی معیشت کا لازمی حصہ بنانا ہے۔انہوں نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کو مزید بہتر بنانے کے لیے ،اس میں کی جانے والی حالیہ ،تین اہم تبدیلیوں کو بھی اجاگر کیاجنہیں نان ریزیڈنٹ پاکستانیوں کی جانب سے ملنے والے فیڈ بیک کی بنیاد پر کیا گیا ہے،اِن تبدیلیوں میں پاکستانی روپے اور امریکی ڈالرز میں جاری کیے گئے۔مقامی ہوٹل میں دبئی اسلامی بینک کی اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اقدام روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں شمولیت اختیار کرنے کی تقریب سے یڈیو کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا کہ نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کا اجراء ، نیا پاکستان سرٹیفیکٹس ، شیئرز، میوچوئل فنڈز اور پراپرٹی میں کی گئی سرمایہ کاری کے نفع پر ٹیکس کی کٹوتی کو پوری اور مکمل ادائیگی تصور کرتے ہوئے متعلق قوانین میں وفاقی حکومت کی جانب سے تبدیلی، اور بین الاقوامی سطح پر روشن ڈیجیٹل اکاونٹس میں اور وہاں سے دیگر مقاصد کے لیے فنڈز کی منتقلی کے اخراجات کو 40-60 امریکی ڈالرز سے کم کر کے5-9امریکی ڈالرز تک کرنا شامل ہیں۔تقریب سے  ڈپٹی گورنراسٹیٹ بینک ڈاکٹر مرتضیٰ سید ،بئی اسلامی بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، جنید احمد،سابق ٹیسٹ کرکٹر محسن حسن خان نے بھی خطاب کیا۔  ڈاکٹر باقر رضا نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں،دبئی اسلامی بینک روشن ڈیجیٹل بینک کو مزید بڑے سنگ میل عبور کرنے میں مدد کرے گا اور اِس کا حصہ اُن بینکوں سے زیادہ ہو گا جنہوں نے ابتداء میں اس اقدام میں شرکت کی ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ڈپٹی گورنر ڈاکٹر مرتضیٰ سید نے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ روایتی بینکاری کی تمام خدمات تک ڈیجیٹل رسائی فراہم کرتا ہے جن میں فنڈز ٹرانسفر، بلوں اور فیس کی ادائیگی، ای کامرس شامل ہیں اور اِسی کے ساتھ اسٹاک مارکیٹ، پراپرٹی اور گورنمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ نانـریزیڈنٹ پاکستانیوں کی جانب سے نیا پاکستان سرٹیفکیٹس میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتاہے جنہیں حکومت پاکستان نے انتہائی پرکشش اور کسی بھی خطرے سے پاک شرحوں پر، اور روایاتی اور شریعہ کمپلائنٹ فارم میں جاری کیا ہے۔مزید برآں، اکاؤنٹ میں دستیاب فنڈز کسی بھی بینک یا اسٹیٹ بینک کی منظوری کے بغیر دوبارہ پاکستان بھیجے جا سکتے ہیں۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کا سفربیان کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر نے کامیابی کے اہم اجزا پر زور دیا جو کسٹمرکے تجربہ کو بہترین بناتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دب اسلامی بینک ، ابتداء سے ہی،اپنے کسٹمرز کے لیے اعلی معیار کا تجربہ یقینی بنائے گا اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں تیزی لائے گا اور اسلامی بینکاری انڈسٹری میں متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ سے اہم فائدہ حاصل کرے گا۔اس موقع پر بتایا گیا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کو پاکستان کے بینکاری اور ادائیگیوں کے نظام سے ڈیجیٹل طور پرمنسلک کرنے کی غرض سے متعارف کرائے گئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ نے، محض پانچ ماہ کی قلیل مدت میں متاثر کن نتائج دئیے ہیں۔  نیا پاکستان سرٹیفکیٹس کے علاوہ یورو اور برطانوی پونڈز میں اب تک90,000 سے زائد اکاونٹس کھولے جا چکے ہیں اور 550ملین امریکی ڈالرز سے زائد ملک بھیجے گئے ہیں۔گزشتہ چند ماہ کے دوران اس میں مزید تیزی آئی ہے۔