سینیٹ انتخابات میں بڑے اپ سیٹ کے بعد حکومتی وزرا کی مشترکہ پریس کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عوام اور تحریک انصاف کے کارکنان سینیٹ انتخابات کے نتائج کے بعد مایوس نہ ہوں، وقت آنے پر سب معلوم ہوجائے گا کہ کون کہاں کھڑا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اپ سیٹ کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ایوان سے اعتمادکاووٹ لینےکا اعلان کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’ہمیں اندازہ تھا کہ ضمیر کے سودا گر جمہوریت کے نام پر اراکین کے ضمیر خریدیں گے اور سینیٹ انتخابات میں منڈی لگے گی جہاں اراکین کی خرید و فروخت کی جائے گی‘۔
وفاقی وزیر خارجہ نے دعویٰ کیا کہ یوسف رضا گیلانی کی نشست پر بھرپور خرید و فروخت ہوئی جبکہ قومی اسمبلی میں خاتون ممبر کی نشست پر اپوزیشن نے کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی، اسی وجہ سے اُس نشست پر ہم کامیاب ہوئے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’آج کے نتائج سے ثابت ہوگیا کہ وزیراعظم کو مؤقف درست تھا، ہم نے اپوزیشن کو پیش کش کی تھی کہ آئیں ہم ہارس ٹریڈنگ کو ختم کریں اور خفیہ بیلٹنگ کا راستہ روکیں، ہم نےآئینی ترمیم کی کوشش کی اور ایک بل ایوان میں لائے مگر عوام نے دیکھا کہ اپوزیشن نےکس طرح بل کی مخالفت کی،ہم نےسپریم کورٹ کےفیصلےکو کھلےدل سےقبول کیا‘۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن سینیٹ انتخابات میں شفافیت رکھنے میں ناکام رہا کیونکہ الیکشن سے ایک دن پہلے چند ویڈیوز اور آڈیوز میڈیا پر نشر ہوئیں، جس پر فوادچوہدری نے ذمہ داری کامظاہرہ کرتےہوئے الیکشن کمیشن کا دروازہ کھٹکھٹایا،الیکشن کمیشن پر ذمہ داری تھی کہ وہ شفافیت کو برقرار رکھتا اور معیار پر پورا اترتا مگر ایسا نہیں ہوا۔