لاہور (ویب ڈیسک)

روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں مسلسل تنزلی کا سفر جاری ہے، 155 روپے کی نفسیاتی حد بھی گر گئی ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے آخری کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 42 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد قیمت 155.01 روپے سے گر کر 154 روپے 59 پیسے ہو گئی ہے۔

چیئر مین فارن ایکسچینج کرنسی ڈیلرز ملک بوستان نےکہا ہے کہ روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر کی 155 روپے کی نفسیاتی حد گرنا بہت اہم ہے، قوی امکان ہے کہ آئندہ ماہ کے آخر تک روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قیمت 150 روپے کی سطح پر پہنچ سکتی ہے۔

انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ امریکی ڈالر کی قیمت میں کمی کی تین بڑی وجوہات ہیں، وزیراعظم عمران کی طرف سے جاری کردہ پروگرام ڈیجیٹل روشن پروگرام، ریکارڈ ترسیلات زر کا موصول ہونا اور عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی طرف سے پاکستان کو قرض پروگرام کی دوسری قسط کا موصول ہونا ہے۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ چند ماہ تک پاکستان کو بین الاقوامی ادائیگیوں کے لیے بھی وقت مل گیا ہے، اس ادائیگیوں کے مؤخر ہونے سے روپیہ مضبوط ہو گا، متحدہ عرب امارات سمیت دوست ممالک کی طرف سے قرض کی واپسی میں نرمی بھی مثبت اثرات مرتب کر رہی ہے۔