مریم نواز کی عزت کرتا ہوں’ن لیگ کاسینیٹ میں اپوزیشن لیڈر امیدوار متنازع تھا ،بلاول

ن لیگی دوستوں سے درخواست کرتاہوں کہ حوصلہ رکھیں،نہیں چاہتے پی ڈی ایم کوکوئی نقصان ہو

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بنانا ہماری جماعت کا حق تھا ،پارلیمنٹ کے اندراورباہرحکومت کوٹف ٹائم دیں گے

ہم نے پی ٹی آئی ایم ایف کا پہلے بھی مقابلہ کیا ،آئندہ بھی کریں گے، ندیم بابر کی طرح وزیراعظم سمیت تمام وزرا کو ہٹایا جائے

پریزائیڈنگ افسر نے متنازع فیصلہ دے کر یوسف رضا گیلانی سے ناانصافی کی، اسٹیٹ بینک سے متعلق آرڈیننس پاکستان کی خود مختاری پر حملہ ہے،پریس کانفرنس

کراچی(ویب  نیوز) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ن لیگی دوستوں سے درخواست کرتاہوں کہ حوصلہ رکھیں،نہیں چاہتے کہ پی ڈی ایم کوکوئی نقصان ہو، پارلیمنٹ کے اندراورباہرحکومت کوٹف ٹائم دیں گے ، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف بنانا ہماری جماعت کا حق تھا ، ن لیگ کا امیدوار متنازع تھا،سلیکٹڈ کالفظ میں نے دیاہے تومیں جانتاہوں وہ کس پراستعمال ہونا بنتا ہے کس پرنہیں، اسٹیٹ بینک سے متعلق آرڈیننس کو پاکستان کی خودمختاری پر حملہ ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ مریم نواز سمیت دیگر لوگ پیپلزپارٹی کے خلاف بیان بازی کررہے ہیں، ن لیگ کے رہنمائوں کا احترام کرتا ہوں، مریم نواز کی عزت کرتا ہوں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ سینیٹ میں ن لیگ سمیت دیگر جماعتوں کے 26 ممبر ہیں، دلاور خان کے ساتھ کچھ اور لوگ تھے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اعتراض نہیں کیا جب پنجاب میں بلا مقابلہ سینٹ کا الیکشن ہوا، یوسف رضا گیلانی کا چیئرمین سینٹ بننا جمہوریت کی جیت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے سینیٹر سے امید تھی کہ وہ ہمیں ووٹ دیں گے، بی اے پی کے سینیٹرز اب اپوزیشن بینچز پر بیٹھ رہے ہیں، انہیں ویلکم کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو گھر میں گھس کر شکست دی، میں سمجھتا ہوں اپوزیشن کا کوئی نقصان نہیں ہوا، ہماری خواہش تھی کہ چیئرمین سینٹ بنوائیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ میں کسی کے بھی بیان پر کوئی ردعمل نہیں دونگا، ہر ادارے کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف سوشل میڈیا پر کل سے مخصوص پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے،21 سینیٹرز ہمارے پاس ہیں، اپوزیشن لیڈر کا حق ہمارے پاس ہے، پیپلز پارٹی کے پاس اکثریت تھی اور اپوزیشن لیڈر بھی ان کا ہی بننا تھا۔انہوں نے کہا کہ بی بی شہید قتل کیس میں اعظم نذیرتارڑ وکیل تھا، میں کیسے انکی حمایت کرتا؟ مجھے فون ہی کر لیتے شائد نام کے حوالے سے اتفاق کرلیتے، پنجاب میں وزیراعلی کا حق(ن)لیگ حمزہ شہبازکا بنتا ہے۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں حکومتی بینچوں سے آنیوالوں کو ویلکم کریں گے۔ بلاول بھٹو نے مطالبہ کرتے ہیں ندیم بابر کی طرح بشمول وزیراعظم تمام وزرا کو ہٹایا جائے، حکومت کو ٹف ٹائم دیتے رہیں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ محسوس ہوا کہ پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگایا جارہاہے، افسوس ہے کہ ایک جماعت نے ضد اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے وزیراعظم کو گھر میں گھس کر شکست دیکر تاریخی کامیابی حاصل کی۔انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین سینیٹ پر ہمارے جو اعتراضات ہیں اس پر جدوجہد جاری ہے، پریزائیڈنگ افسر نے متنازع فیصلہ دے کر یوسف رضا گیلانی سے ناانصافی کی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں کورونا کی تیسری لہر جاری ہے، پنجاب میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے جس کے باعث شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی ایس او پیز کے ساتھ ضلعی سطح پر منائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی برسی بڑے اجتماع کی صورت میں نہیں منائیں گے، گڑھی خدا بخش میں جلسہ نہیں ہوگا،4اپریل کو صرف قران خوانی ہوگی۔بلاول بھٹو نے کہا کہ 5اپریل کو پی پی کی سینٹرل ایگزیکیٹو کمیٹی کا اجلاس ہوگا جس میں پی ڈی ایم کے حوالے سے فیصلے کیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو للکارتے رہیں گے، پیپلزپارٹی نے شروع دن سے پی ٹی آئی ایم ایف ڈیل پر تنقید کی، ہم نے پی ٹی آئی ایم ایف کا پہلے بھی مقابلہ کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے، اسٹیٹ بینک سے متعلق آرڈیننس کی مذمت کرتے ہیں، حکومتی آرڈیننس غیر قانونی اور غیر آئینی اورپاکستان کی خودمختاری پر حملہ ہے حکومت اسٹیٹ بینک سے متعلق آرڈیننس کو فوری واپس لے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ صرف ندیم بابر نہیں وزیراعظم سمیت کابینہ میں جس جس نے فیصلے کیے سب کو ہٹانا چاہیے، حکومت میں وہ اہلیت نہیں کہ آئی ایم ایف کے سامنے صحیح فیصلے کرے، تاریخی ناکامی ہے کہ شرح نمو جنگ زدہ افغانستان اور بنگلا دیش سے بھی کم ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ملک میں مہنگائی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔

#/S