مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فو ج کاطویل آپریشن، دو کشمیر ی نوجوان شہید
شوپیا ں میں انٹر نیٹ سروس معطل، علاقے کا رات بھر کریک ڈاون جاری رہا
ایک بھارتی فوجی ہلاک اور کئی زخمی، علاقہ گولیوں کی گن گرج سے لرز اٹھا
ترال میں قابض فورسز کی دوسرے روز بھی تلاشی کارروائی
ّسرینگر ( ویب نیوز ) مقبوضہ کشمیر میںبھارتی فوج اور حریت پسندوں کے درمیان ایک طویل جھڑپ میں دو کشمیر ی نوجوان شہید جبکہ ایک بھارتی فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے،شوپیاں ضلع میں انٹر نیٹ سروس معطل کی گئی اور پو رے علاقے کا رات بھر کریک ڈاون جاری ہے علاقہ گولیوں کی گن گرج سے لرز اٹھا،ترال میں قابض فورسز نے دوسرے روز بھی تلاشی کارروائی کی،کے پی آئی کے مطابق جنوبی کشمیرمیںقابض فورسز کو یہ اطلاع ملی کہ شوپیان ٹائون سے کئی کلو میٹر دور کولگام روڑ پر واقع وانگام نامی گائوں میں کم سے کم 2 حریت پسند موجود ہیں، جس کے بعد گائوں میںفوجی آپریشن کا فیصلہ کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ34آر آر،178بٹالین سی آر پی ایف اور پولیس کے سپیشل آ پریشن گروپ نے شام ساڑھے 7بجے وانگام کا محاصرہ کیا اور نجار محلہ کی ناکہ بندی کی جونہی گائوں کی ناکہ بندی کی جارہی تھی تو یہاں موجود حریت پسندوںنے بستی سے نکلنے کی کوشش کے دوران فورسز پر فائرنگ کی اس موقعہ پر طرفین کے درمیان فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا جو کچھ دیر تک جاری رہا جس میں ایک کشمیر ی نوجوان شہید ہوا جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں 2فوجی اہلکار زخمی ہوئے جن میں حولدار پنکو کمار اور سپاہی مندیپ سنگھ کو فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بادامی باغ لے جایا گیا جہاں پنکو کمار دم توڑ بیٹھا۔ادھر جائے وقوع سے ایک حریت پسند کی لاش برآمد کی گئی تاہم اس کی شناخت نہیں ہوسکی ہے البتہ سیکورٹی فورسز نے اسکی تحویل سے امریکی ساخت کی M4رائفل بر آمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔گائوں میں اسکے بعد فائرنگ کا سلسلہ رک گیا اور قابض فورسز نے بستی کی مکمل طور پر ناکہ بندی کر کے روشنی کا انتظام کرلیا ہے تاکہ ممکنہ طور پر محصور حریت پسندوں کیلئے فرار ہونے کا کوئی راستہ فراہم نہ ہوسکے۔رات دیر گئے تک یہاں صورتحال مخدوش بنی ہوئی تھی اور گھر گھر تلاشی کارروائی کا سلسلہ کئی محلوں میں جاری رہا ، اتوار کی صبح بھارتی فوج نے ایک اور کشمیر ن نوجوان کو شہید کردیا جس سے اس آپریشن میں شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوں کی تعدا د دو ہوگئی ،آخری اطلاع ملنے تک آپریشن جاری تھا،علاوہ ازیں ترال میں قابض بھارتی فورسز نے دوسرے روز بھی تلاشی کارروائی کی۔ حریت پسندوںکی موجودگی کے حوالے سے خفیہ اطلاعات کے بعد ایس او جی ترال، سی آر پی ایف اور 42 آر آر نے مشترکہ طور پرترال ٹاون سے 6 کلومیٹر ہندورہ نامی گاوں کا محاصرہ کیا ۔ اس دوران فورسز کی بھاری نفری کو داخلی اور خارجی راستوں پر بٹھا دیا گیا اور خانہ تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا ۔فورسز نے تمام محلہ جات میں گھر گھر تلاشی لی گئی۔ تاہم کسی بھی شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی