پٹرول بحران، وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ، ذمہ داران کیخلاف فوجداری کارروائی ہوگی
کابینہ کمیٹی کی رپورٹ منظور ،پٹرولیم ڈویژن میں مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی ہدایت
اسلام آباد(ویب نیوز)پٹرول بحران پر کابینہ کمیٹی کی رپورٹ پر وفاقی حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیاہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے پٹرولیم ڈویژن، اوگرا حکام، بورڈ افسران اور آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے خلاف فوجداری کارروائی کی منظوری دے دی۔ذرائع کے مطابق حکومت نے اوگرا کو بدعنوانی میں ملوث کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔وفاقی حکومت نے کابینہ کمیٹی کی رپورٹ منظور کرلی اور پٹرولیم ڈویژن میں مانیٹرنگ سیل قائم کرنے کی ہدایت کردی۔ذرائع کے مطابق حکومت نے ایڈوائزری کمیٹی کے ڈیٹا پر انحصار ختم اور نئی ٹیسٹنگ لیب کے قیام کی ہدایت کردی۔حکومت نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو عبوری لائسنس جاری کرنے پر بھی کارروائی کی ہدایت کی۔ذرائع کے مطابق غیرقانونی جوائنٹ وینچر اور غیرقانونی نجی اسٹوریج قائم کرنے پربھی کارروائی ہوگی۔ذرائع کے مطابق بحری جہازوں کی برتھنگ میں تاخیر کرنے والوں کو بھی سزا بھگتنا ہوگی،گزشتہ ماہ پیٹرول بحران کی رپورٹ پر وزیر اعظم کی جانب سے ندیم بابر کو عہدے سے مستعفی ہونے کی ہدایت کردی گئی تھی جبکہ سیکریٹری پیٹرولیم کو بھی عہدے سے ہٹا کر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھیج دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ سال جون جولائی میں ملک میں پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی تھی، پٹرول بحران کے باعث قومی خزانے کو 25ارب روپے سے زائد نقصان پہنچاتھا۔ وفاقی حکومت نے پٹرول کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث کمپنیوں کا پتا لگانے کے لیے انکوائری کمیشن بنایا تھا۔ تحقیقاتی کمیشن نے رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی تھی جس میں اوگرا کو ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعے تحلیل کرنے اور سیکریٹری پیٹرولیم کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔