اسلام آباد  (ویب ڈیسک)

پاکستان میں عالمی وباء کوروناائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد صورتحال روز بروز سنگینہونے لگی ،۔ گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران  ملک بھر میں کوروناوائرس کے مزید112  مریض انتقال کر گئے جس بعد  ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے کل مریضوں کی تعداد16094تک پہنچ گئی ہے۔گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر  میں جاری کوروناوائرس کی تیسری لہر کے دوران 4976نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 7 لاکھ50ہزار158تک پہنچ گئی ۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے ہفتہ کے روز ملک میں کوروناوائرس کے حوالہ سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ملک بھرمیں کوروناوائرس کے6 لاکھ54ہزار956 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد79108تک پہنچ گئی۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد4149 تک پہنچ گئی۔کوروناوائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد پاکستان میں کوروناوائرس کے نئے رپورٹ ہونے والے کیسز اور فعال کیسز کی تعدادتیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ سندھ کے بعد  صوبہ پنجاب میں  بھی کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر گئی اور یہ تعداد دو لاکھ64ہزار سے اوپر جا چکی ہے جبکہ صرف  صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد42ہزار سے تجاوز کر گئی ۔صوبہ خیبر پختونخوا میں بھی کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.1فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح87.3   فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے4181مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی اوسی کے مطابق صوبہ پنجاب کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں اور فعال کیسز کے اعتبا ر سے ملک بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔ کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں دوسرے نمبر پر ہے جبکہ کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے صوبہ خیبر پختونخوا دوسرے نمبر پر آگیا جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ملک بھر میں تیسرے نمبرپر ہے۔خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد13409تک پہنچ گئی ۔ کوروناووائرس کے کل صحت یاب ہونے والے مریضوں اور کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں پہلے نمبرہے جبکہ صوبہ پنجاب دوسرے نمبر پر ہے۔ صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد42781تک پہنچ گئی ، صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد7188، اسلام آباد میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد12447،صوبہ بلوچستان927،آزاد جموں وکشمیر2252جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد104رہ گئی ہے جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دو لاکھ59ہزار972 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب2 لاکھ13ہزار896،خیبر پختونخوا88239،اسلام آباد55828،بلوچستان19610،آزاد جموں وکشمیر12624جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد4967تک پہنچ گئی ۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد68906 تک پہنچ گئی ،خیبر پختونخوا میں104480، سندھ میں 2 لاکھ71ہزار524، پنجاب میں دو لاکھ64 ہزار10، بلوچستان میں20760، آزاد جموں و کشمیر میں15304اور گلگت بلتستان میں5174فرادکورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ  پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں7333افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں4544، خیبر پختونخوا میں2832، اسلام آباد میں631، گلگت بلتستان میں 103، بلوچستان میں223اور آزاد جموں و کشمیر میں428فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔آزاد جموںوکشمیر میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح تین فیصد، اسلام آباد ایک فیصد، گلگت بلتستان دو فیصد، بلوچستان ایک فیصد، خیبر پختونخوا تین فیصد، سندھ دو فیصد اور پنجاب میں تین فیصد تک پہنچ گئی ہے ۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے ایک کروڑ10 لاکھ 72  ہزار531ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے  65279نئے ٹیسٹ کئے گئے ۔کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان کے 26 اضلاع ہائی رسک قرار دیئے گئے ہیں۔لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، منڈی بہاالدین، ملتان، اوکاڑہ،  رحیم یار خان، راولپنڈی، گجرات، شیخوپورہ، سرگودھا، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثر، مظفر آباد، میر پور، کوٹلی، پشاور، سوات، نوشہرہ ، دیر لوئر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ اور ہری پور ہائی رسک اضلاع میں شامل ہیں۔پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشن جاری ہے اور دوسرے مرحلے میں 60 سال سے بڑی عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسینیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جا رہی ہے۔