شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع سے سرکاری ملازم کی لاش برامد، ا یک گھر کو بھی نقصان پہنچا
سری نگر (ویب ڈیسک)
جنوبی کشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں دو مقامی نوجوانوں عامر احمد بٹ،سبزار احمد کی شہادت پر منگل کو شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں کاروبار زندگی معطل رہا۔ ان اضلاع میں انٹرنٹ سروس بھی معطل رہی ۔ دونوں نوجوانوں کو بھارتی فوج نے پیر کے روز ضلع شوپیان کی تحصیل امام صاحب میں دوران محاصرہ گولی مار کر شہید کر دیا تھا۔ اس کارروائی میں ا یک گھر کو بھی نقصان پہنچا۔ نوجوانوں کی شہادت پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاج کیا ، غاصب فوج نے مظاہرین پر پیلٹ گن کے کارتوس چلائے جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے، علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر دی گئی۔عامر احمد بٹ ساکن ملی بگ امام صاحب شوپیان اور سبزار احمد ساکن سہہ پورہ کولگام کا رہنے والا تھا ۔ پولیس کے مطابق ان دونوں نوجوانوں کا تعلق حزب المجاہدین سے تھا۔کے پی آئی کے مطابق بھارتی فوج نے عامر احمد بٹ،سبزار احمد کی لاشیں لواحقین کو تدفین کے لیے نہیں دی ہیں ، بتایا جاتا ہے کہ فوج نے لاشوں کو شمالی کشمیر کے نا معلوم مقام پر دفنا دیا ہے ۔ دریں اثنا ء بھارتی فوج نے کہلیل ترال کی ایک بستی کو محاصرے میں لے لیا ہے ۔ فورسز کی بھاری نفری کو داخلی اور خارجی راستوں پر بٹھا دیا گیا اور خانہ تلاشیوں کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔ ادھر شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں اس وقت کہرام مچ گیا ، جب محکمہ اینیمل ہسبنڈری میں کام کررہے ایک ملازم محمد اشرف کی لاش پراسرار حالت میں نزدیکی جنگل میں درخت سے لٹکی پائی گئی ۔