مقبوضہ  کشمیر میں شہید 6 کشمیری نوجوانوں کی لاشیں  لواحقین کو  دینے سے  انکار
شہید نوجوانوں  میں یاور بشیر، زاہد احمد ڈار، توحید احمد راتھر،شکیل احمد وانی، شامل ہیں
 موڈرگام میں بھارتی فوج  نے کیمیاوی مواد سے گھر تباہ کر دیاملبے سے 2  لاشیں ملیں۔

 سری نگر(ویب نیوز ) 

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی آپریشن میں شہید 6 کشمیری نوجوانوں کی لاشیں تدفین کے لیے لواحقین کو  دینے سے  انکار کر دیا گیا ہے ۔ شہید ہونے اولے نوجوانوں  میں یاور بشیر، زاہد احمد ڈار، توحید احمد راتھر،شکیل احمد وانی، شامل ہیں ۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق  مارے جانے والوں کا تعلق حزب المجاہدین  سے ہے  ۔ ان کی  شناخت یاور بشیر ولد بشیر احمد ڈار ساکن کیموہ، زاہد احمد ڈار ولد گمہود ڈار ساکن یاری پورہ، توحید احمد راتھر ولد اب ستار راتھر، شکیل احمد وانی ولد محمد شریف وانی ساکن کولگام کے طور پر ہوئی ہے۔ دو جونوانوں کی شناخت باقی ہے ۔ بھارتی فوج کی ایس او پی کے مطابق  ان نوجوانوں کو بھارتی فوج نامعلوم مقام پر سپردخاک کرے گی لاشیں لواحقین کو نہیں  دی جاتیں ۔ مقبوضہ جموں وکشمیر  کے  انسپکٹر جنرل پولیس ودھی کمار بردی نے میڈیا کو بتایا کہ حکام نے ضلع کولگام کے دیہات میں ”دو مختلف کارروائیاں کیں۔ بردی نے کہا کہ ان کارروائیوں کے نتیجے میں بھارتی فورسز کے دو ارکان مارے گئے۔مزید یہ کہ مسلح جھڑپیں موڈرگرام اور فریسال چینیگم دیہات میں ہوئی ہیں ۔ ودھی کمار بردی کے مطابق  دو  کی لاشیں موڈرگرام سے اور چار دیگر کی لاشیں فریسال چننیگم سے ملی ہیں۔ بھارتی فوجی ترجمان نے کہا ہے کہ  فوجی کارروائی میں پیرا کمانڈو لانس نائک پردیپ نین مدراگھم میں زخمی ہوئے  جبکہ ایک راشٹریہ رائفلز کے حوالدار راجکمار کو فریسال میں زخمی ہونے کے بعد اسپتال ریفر کیاگیاہے۔ وہیں علاج کے دوران ان  دونوں کی موت ہوگئی۔  نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کی فریسال چننیگم میں کارروائی کے دوران 4 نوجوانوں کو شہید کیا گیا، جب کہ موڈرگام میں بھارتی فوجیوں کی جانب سے کیمیاوی مواد سے تباہ کیے گئے مکان کے ملبے سے 2 نوجوانوں کی لاشیں ملیں۔