وطن عزیز کی آزادی و سلامتی کے لیے خصوصی دعاؤں کے اہتمام کیساتھ ساتھ کمزور اور مستحق افراد کی ضرورتوں کا خاص خیال رکھا جائے

سرینگر (ویب ڈیسک)

قائد تحریک آزادی  جموں وکشمیرسید علی گیلانی نے کہا ہے کہ کشمیری مجبوسین  کے حوالے سے پچھلے چند برس سے صورتحال انتہائی تشویشناک  ہے، اقوام متحدہ  بھار ت پر دباؤ بڑھا کر انٹرنیشنل ریڈ کراس کی کشمیری قیدیوں تک رسائی  یقینی بنا  ئے۔اپنے ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ اﷲ تعالی کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ رمضان  المبارک کا مقدس ماہ اپنی تمام رحمتوں اور برکتوں کے ساتھ ہم پر ایک بار پھر سایہ فگن ہو چکا ہے نیکیوں کے اس موسم بہار کے ہر لمحے کو یقیناً ہم سب غنیمت جان کر ان سے بھر پور فائدہ اٹھانے  اور اپنے رب سے تعلق استوار کر کے اس کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کریں گے  ۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ ہمارا عقیدہ ہے کہ قوت اور طاقت کا سرچشمہ صرف اور صرف اﷲ تعالی کی ذات اقدس ہے اس لیے ہمیں اپنی تمام تر حاجات کے لیے اسی کی طرف رجوع کرنا چاہیے وطن عزیز  کی صورتحال آپ کے سامنے ہے۔ہماری قومی کشتی جس گرداب  میں گھری ہوئی ہے ا سے ہمیں اﷲ کی مدد ہی نجات دلا سکتی ہے لہٰذا ان مقدس ایام میں صورتحال میں مثبت تبدیلی اور وطن عزیز کی آزادی اور سلامتی کے لیے خصوصی دعاؤں کو اپنے معمولات کا ایک لازمی حصہ بنا لیں اور ایسا کرتے ہوئے اپنے ان دینی بھائی بہنوں کو بھی ہرگز نہ بھولیں جو دنیا کے مختلف حصوں میں مظالم کے شکار ہیں اور اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں۔اس ضمن میں خاص طور پر فلسطینی،روہنگیا اور یوغرمسلمانوں کو اپنی دعاؤں میں ضرور یاد رکھیں۔رمضان المبارک کا ماہ ہی وہ وقت بھی ہے جب دینی و ملی ادارے  اور معاشی لحاظ سے کمزور افراد عام مسلمانوںسے بالعموم اور صاحب حیثیت افراد سے بالخصوص مدد معاونت کی آس لگائے بیٹھے ہوتے ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ مستحق افراد اور اداروں کی جس طرح بھی ممکن ہو سکے اعانت ایک دینی اور اخلاقی فریضہ بھی ہے اور ماہ رمضان کے تعلق سے ایک بہترین روایت بھی جسے بہرصورت جاری رہنا چاہیے۔اس ضمن میں ہمارے شہداء کی بیواؤں اور یتیموں کے ساتھ ساتھ ہمارے محبوس ساتھی اور ان کے اہل خانہ بھی ہماری خاص توجہ کے مستحق ہیں۔کشمیری مجبوسین  کے حوالے سے پچھلے چند برس سے صورتحال انتہائی تشویشناک بنی ہوئی ہے پہلے انٹرنیشنل ریڈ کراس اور انسانی حقوق کے لیے  سرگرم کچھ دیگر اداروں اور تنظیموں  کی وساطت سے وقتاً فوقتاً محبوسین کے حالات سے آگاہی  حاصل ہوتی رہتی تھی لیکن جب سے ان اداروں کے جیل دوروں پر پابندی عائد کر کے انہیں جیلوں تک رسائی کے حق سے مکمل طور پر محروم کرد یا گیا ہے تب سے قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہمارے تمام ساتھیوں کی مشکلات اور مسائل کے بارے میں ان کے اہل خانہ کے علاوہ اور کوئی معتبر ذریعہ معلومات نہیں ہے اور ان کے اہل خانہ  سے ملنے والی محدود معلومات کے مطابق جیلوں کے اندر کشمیری محبوسین کے لیے حالات روز بروز بد سے بدترین ہوتے جا رہے ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ ہم عالمی اداروں خاص طور پر انجمن اقوام متحدہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس جانب توجہ دیں اور بھارتی حکومت پر دباؤ بڑھا کر کم از کم انٹرنیشنل ریڈ کراس کے لیے بھارتی جیلوں میںبند کشمیری قیدیوں تک رسائی کو یقینی بنائیںلیکن سب سے پہلے ہمیں خود  اس جانب توجہ کرنی ہوگی اور اپنے محبوسین اور ان کے اہل خانہ کی خبر گیری کا انتظام و اہتمام ترجیحی بنیادوں پر کرنا ہوگا۔اﷲ تعالی اس ماہ مبارک کو ہمارے لیے اعمال صالحہ میں اضافہ اور سب مصائب و مشکلات میں ازالہ کا سبب بنائے۔