اسلام آباد  (ویب ڈیسک)

پاکستان میں عالمی وباء کوروناوائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران کوروناوائرس کے مزید161مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی کل تعداد 18310تک پہنچ گئی جبکہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے 3377نئے کیسز رپورٹ ہوئے ۔ ملک میں کوروناوئرس کے کیسز کے مثبت آنے کی شرح8.98تک پہنچ گئی۔گذشتہ روز ملک بھر میں ایک لاکھ64ہزار168افراد کو کوروناوائرس کی ویکسین لگائی گئی جبکہ اب تک ملک بھر میں کل 27لاکھ66ہزار108افراد کو کوروناوائرس کی ویکسین لگائی جاچکی ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوسی)کی جانب سے منگل کے روز ملک میں کوروناوائرس کے حوالے سے جاری تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پاکستان اب تک کورکوناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 8لاکھ37ہزار523تک پہنچ گئی۔ اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے7 لاکھ33ہزار62 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں جبکہ ملک میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد86151تک پہنچ گئی۔ اس وقت ملک میں کوروناوائرس تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعداد5326 تک پہنچ گئی۔کوروناوائرس کی تیسری لہر آنے کے بعد پاکستان میں کوروناوائرس کے نئے رپورٹ ہونے والے کیسز، فعال کیسز اور تشویشناک حالت میں موجود مریضوں کی تعدادتیزی سے بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے۔ صوبہ پنجاب ملک بھر میں کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، فعال کیسز اور کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار سے پہلے نمبر پر آگیا جبکہ صوبہ سندھ کوروناوائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز، کوروناوائرس سے ہونے والی اموات کے اعتبار  اور کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے ملک بھر میںدوسرے نمبر پر ہے جبکہ کوروناوائرس  کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کے اعتبار سے صوبہ سندھ ملک بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔جبکہ صرف صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد42ہزار سے تجاوز کر گئی۔این سی اوسی کے مطابق  پاکستان میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح2.2فیصد جبکہ صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح87.5   فیصد تک پہنچ چکی ہے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے5018مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو کر گھروں کو چلے گئے۔ این سی اوسی کے مطابق کوروناوائرس کے فعال کیسز کے اعتبار سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ملک بھر میں تیسرے نمبر پر آگیا۔ اس وقت اسلام آبادکوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد11866تک پہنچ گئی ۔خیبر پختونخوا میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد11640تک پہنچ گئی ۔صوبہ پنجاب میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد42890تک پہنچ گئی،صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد 16067تک پہنچ گئی، صوبہ بلوچستان1411،آزاد جموں وکشمیر2164جبکہ گلگت بلتستان  میں کوروناوائرس کے فعال کیسز کی تعداد113رہ گئی جو ملک بھر میں سب سے کم ہے۔ این سی اوسی کے مطابق اب تک صوبہ سندھ میں کوروناوائرس کے دو لاکھ65ہزار776 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبہ پنجاب2 لاکھ56ہزار956،خیبر پختونخوا105527،اسلام آباد63933،بلوچستان21014،آزاد جموں وکشمیر14746جبکہ گلگت بلتستان میں کوروناوائرس کے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد5110تک پہنچ گئی ۔ این سی اوسی کے مطابق اسلام آباد میں کورونا وائرس کے کل رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد76492 تک پہنچ گئی،خیبر پختونخوا میں120590، سندھ میں 2 لاکھ86ہزار521، پنجاب میں3 لاکھ8 ہزار529، بلوچستان میں22664، آزاد جموں و کشمیر میں17397اور گلگت بلتستان میں5330فرادکورونا سے متاثر ہوچکے ہیں۔کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات صوبہ پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں8683افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں4678، خیبر پختونخوا میں3423، اسلام آباد میں693، گلگت بلتستان میں 107، بلوچستان میں239اور آزاد جموں و کشمیر میں487فراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔آزاد جموںوکشمیر میں کوروناوائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی شرح تین فیصد، اسلام آباد ایک فیصد، گلگت بلتستان دو فیصد، بلوچستان ایک فیصد، خیبر پختونخوا تین فیصد، سندھ دو فیصد اور پنجاب میں تین فیصد تک پہنچ گئی۔اب تک ملک بھر میں کوروناوائرس کے 1 کروڑ19لاکھ65 ہزار682ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں جبکہ گذشتہ24گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں کوروناوائرس کے37587نئے ٹیسٹ کئے گئے ۔کورونا وائرس پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے پاکستان کے 26 اضلاع ہائی رسک قرار دیئے گئے ۔لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، بہاولپور، منڈی بہاالدین، ملتان، اوکاڑہ، رحیم یار خان، راولپنڈی، گجرات، شیخوپورہ، سرگودھا، سیالکوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ متاثر، مظفر آباد، میر پور، کوٹلی، پشاور، سوات، نوشہرہ ، دیر لوئر، مالاکنڈ، صوابی، چارسدہ اور ہری پور ہائی رسک اضلاع میں شامل ہیں۔پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشن جاری ہے اور دوسرے مرحلے میں 60 سال سے بڑی عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کیے جا چکے ہیں اور ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔ویکسینیشن کے لیے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کیے گئے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سینٹر قائم کیے جا چکے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گلگت بلتستان میں بھی 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن

کی جا رہی ہے۔