سی ڈی اے صنعتوں کو جاری کردہ لیز میں توسیع کے نوٹس فوری واپس ہے۔ فاطمہ عظیم
موجودہ مشکل حالات میں کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے پر توجہ دی جائے۔ عبدالرحمٰن خان

اسلام آباد ( ویب نیوز ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کی قائم مقام صدر فاطمہ عظیم نے سی ڈی اے سے مطالبہ کیا کہ مقامی صنعتوں کو لیز میں توسیع کے جاری کردہ نوٹس فوری طور پر واپس لئے جائیں اور نوٹس دینے کے بجائے لیز میں توسیع کے بارے میں سی ڈی اے بورڈ کے اگست 2020 میں کے کئے گئے فیصلے پر عمل درآمد کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے صنعتی پلاٹوں کی موجودہ مارکیٹ پرائس کا ایک فیصد کے حساب سے لیزکی توسیع کے چارجز وصول کر رہی تھی جو بہت زیادہ بنتے ہیں لہذا آئی سی سی آئی نے ان بھاری چارجز پر نظر ثانی کے لئے سی ڈی اے کے ساتھ بھرپور کوششیں کیں۔ ان کوششوں کے نتیجے میں سی ڈی اے بورڈ نے 26 اگست 2020 کو منعقدہ اپنے اجلاس میں صنعتی پلاٹوں کے لئے موجودہ مارکیٹ پرائس کا ایک فیصد کے بجائے ایک لاکھ فی کنال کے حساب سے لیز میں توسیع کے چارجز

Fatima Aziz

طے کئے اور اس فیصلے کو توثیق کے لئے قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، تعمیرات اور ترقی کو بھیجو دیا گیا۔تاہم اب سی ڈی اے نے مقامی صنعتکاروں کو موجودہ مارکیٹ پرائس کا ایک فیصد کے حساب سے لیز میں توسیع کے نوٹس جاری کر دیئے ہیں جو بلاجواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب سی ڈی اے بورڈ ایک لاکھ روپے فی کنال کے حساب سے صنعتی پلاٹوں کی لیز کی توسیع کے چارجز طے کر چکا ہے تو ادارہ اس فیصلے پر عمل درآمد کرے کیونکہ صنعتکار ایک لاکھ روپے فی کنال کے حساب سے اپنے پلاٹوں کی لیز کی توسیع کرانے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے پرزور مطالبہ کیا کہ ادارہ فوری طور پر صنعتوں کو جاری کردہ نوٹس واپس لے اور صنعتکاروں کو مزید پریشانیوں سے بچانے کے لئے سی ڈی اے بورڈ کے فیصلے پر عمل درآمد کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیز میں توسیع کے نوٹس جاری کرنے کے بجائے سی ڈی اے قومی رابطہ کمیٹی برائے ہاؤسنگ، تعمیرات اور ترقی کی طرف سے سی ڈی اے بورڈ کے فیصلے کی توثیق کا انتظار کرے اور ان کا جواب آنے تک اس معاملے کو زیر التوا میں رکھے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر عبد الرحمن خان نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے پہلے ہی صنعتی شعبہ شدید مشکلات کا شکار ہے اور ان مشکل حالات میں صنعتوں کو نوٹس جاری کرنے کے بجائے سی ڈی اے کاروبار میں آسانیاں پیدا کرنے کے اقدامات لے۔ انہوں نے کہا جب سی ڈی اے بورڈ پہلے ہی اس معاملے کا فیصلہ کرچکا ہے تو پھر صنعتوں کو نوٹس جاری کرنے کا کیا جواز بنتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ سی ڈی اے صنعتوں کو لیزمیں توسیع کے تمام نوٹس فوری طور پر واپس لے بصورت دیگر صنعتکار سی ڈی اے کے ان بلاجواز اقدامات کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔