لاہور (ویب ڈیسک)
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف دوحہ کے راستے برطانیہ جانے کے لئے پرواز نہ کر سکے۔ ائیر پورٹ سے بورڈنگ کارڈ جاری ہونے کے بعد ایف آئی حکام نے آف لوڈ کر دیا۔
شہباز شریف نے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ نے انہیں ون ٹائم بیرون ملک جانے کی اجازت دی ہے۔ عطاللہُ تارڈ نے حکام کو عدالتی فیصلہ دکھایا اور پڑھ کر بھی سنایا، مگر مریم اورنگزیب اور عطااللہ تارڈ ایف آئی اے حکام کو قائل نہ کرسکے۔ ایف آئی حکام کے روکے جانے کے بعد شہباز شریف کو آف لوڈ کرنے کا فارم آرڈر بھی جاری کر دیا گیا۔
ایف آئی اے امیگریشن حکام کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے شہباز شریف کا نام تاحال بلیک لسٹ سے نہیں نکالا گیا، سسٹم میں کلیئرنس جاری نہیں ہوئی، امیگریشن سسٹم میں اپ ڈیٹ نہ ہونے سے انہیں آف لوڈ کردیا گیا لہٰذا نام کلئیر ہونے پر جہاز میں سوار ہونے کی اجازت دی جائے گی۔
صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف کو لاہور سے دوحہ جانے سے قبل ایئرپورٹ پر موجود ایف آئی اے امیگریشن اہلکار نے انہیں روک کر دوحہ جانے والی پرواز سے آف لوڈ کردیا جس کے بعد وہ ایئرپورٹ سے واپس اپنی رہائشگاہ ماڈل ٹاون پہنچ گئے۔
قطر ائیر لائن کی پرواز کیو آر 621 اپنے مقررہ وقت چار بجکر پچاس منٹ پر لاہور سے دوحہ کے لئے پرواز کرگئی۔ شہباز شریف اور لیگی قیادت آج قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل اختیار کریں گے۔
ترجمان مسلم لیگ نون مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایف آئی اے عمران خان کے حکم پر توہین عدالت کر رہی ہے، شہباز شریف کا نام ایک اور لسٹ میں شامل کر دیا، چھوٹی حرکتوں سے شہباز شریف کو فرق نہیں پڑے گا، وکلاء سے مشاورت جاری ہے، عدالت جائیں گے۔
لیگی رہنما عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ زلفی بخاری کا نام ڈیڑھ گھنٹے میں ای سی ایل سے نکل سکتا ہے، شہبازشریف کا نام ای سی ایل میں نہیں تھا، نیب نیازی گٹھ جوڑ کا پل شہزاد اکبر ہیں، یہ سلیکٹڈ حکمران کی چھوٹی چھوٹی خوشیاں ہیں۔