میر علی (ویب ڈیسک)
شمالی وزیرستان میں عید کی رویت کا دعوی اور عید کا اعلان کرنے پر سات ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ۔شمالی وزیرستان کے میران شاہ پولیس سٹیشن میں مقدمات درج کیے گئے ۔ یہ مقدمات احترام رمضان آرڈر، لاڈ سپیکر ایکٹ کی دفعہ 511 اور مینٹیننس آف پبلک آرڈر کی دفعہ 148 ,149 کے تحت درج کیے گئے ہیں۔وزیرستان کے تحصیل میر علی کے گاں حیدر خیل کے ویدون مسجد کے مقامی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے کمیٹی کو موصول چاند کی رویت کا دعوی کرنے والی سات شہادتوں کے بعد عید کا اعلان کیا گیا جبکہ دوسری جانب میران شاہ میں بھی ایک مقامی مسجد کے خطیب نے عید کا اعلان کیا تھا۔پولیس نے عید کا اعلان کرنے والے حیدر خیل مسجد کے مولوی رافع اللہ اور میران شاہ مسجد کے خطیب قاری محمد رومان اور رویت کی شہادت دینے والے سات ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر دیا ہے۔ ایف آئی آر لکھا گیا ہے کہ ملزمان نے حیدر خیل مسجد میں بدھ کو وزیرستان میںعید منانے اور روزہ نہ رکھنے کا اعلان کیا ہے۔مقدمے کے مطابق جن ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہوا ہے، انہوں نے جھوٹی شہادتیں دے کر عوام میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کی ہے کیونکہ نہ تو پورے پاکستان میں چاند نظر آیا ہے اور نہ سعودی عرب میں عید کا اعلان کیا گیا ہے۔وزیرستان میں میر علی حیدر خیل کے ویدون مسجد کی غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی پشاور کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی کمیٹی کی طرح پرانی ہے جو وزیرستان میں ہر سال رمضان اور عید کے چاند دیکھنے کا اہتمام کرتی ہے۔اسی کمیٹی کے اعلان پر تقریبا وزیرستان بھر میں رمضان شروع ہوتا ہے اور اسی کمیٹی کے اعلان پر عید منائی جاتی ہے۔