لاہور (ویب ڈیسک)

لاہور ہائیکورٹ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کی درخواست پر اعتراض ختم کر دیا اور اس کوباقاعدہ طور پر سماعت کیلئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی درخواست پر اعتراض پر سماعت کی، شہباز شریف کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ عدالت نے شہباز شریف کو 8ہفتوں کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی لیکن عدالتی حکم کے باوجود شہباز شریف کو ایئر پورٹ پر روک لیا گیا جو افسوس ناک ہے۔شہباز شریف کے وکلا نے کہا کہ عدالت نے سرکاری وکلا کی موجودگی میں فیصلہ سنایا تھا لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا، انہوں نے استدعا کی کہ بیرون ملک جانے کے حکم پر عمل درآمد کروایا جائے ۔شہباز شریف کے وکلا اعظم نذیر تارڑ اور امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا جارہا ہے مناسب حکم جاری کیا جائے۔وکیل امجد پرویز نے کہاکہ عدالتی احکامات پرعمل نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست کے سواکوئی چارہ نہیں،عدالت کا اختیار ہے کہ توہین عدالت کی کارروائی کرتے ہوئے سزا دے سکتی ہے۔وکلا شہباز شریف نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ رجسٹرار آفس قانون کے ساتھ کھیل رہا ہے، وکلا ء نے درخواست ناقابل سماعت ہونے کا اعتراض ختم کرنے کی استدعا کی۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے درخواست کے ناقابل سماعت ہونے کا اعتراض ختم کر دیا، عدالت نے ریمارکس دئیے کہ شہباز شریف کو علاج کے لیے ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی اگر عدالتی حکم کو ہوا میں اڑایا گیا تو قانون اپنا راستہ بنائے گا، عدالت نے رجسٹرار آفس کو شہباز شریف کی مرکزی درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیدیا،عدالت نے درخواست سماعت کیلئے متعلقہ بینچ کے روبرو پیش کرنے کی ہدایت کردی۔عدالت نے کہا کہ درخواست پر مزید کارروائی آئندہ سماعت پر ہوگی۔۔