اسلام آباد (ویب ڈیسک)

کورونا کیسز کی شرح تقریبا 6 فیصد ہونے کی وجہ سے وفاقی تعلیمی اداروں کی بندش میں  6 جون تک توسیع کردی گئی، وفاقی تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ این سی او سی کے 3جون کو ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا۔این سی او سی کے فیصلے کی روشنی میں وفاقی نظامت تعلیمات نے وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کی بندش میں 6جون تک توسیع کر دی، 3 جون کو  ہونے والے این سی او سی کے اجلاس میں 7جون سے تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ڈائریکٹر اکیڈمکس سعدیہ عدنان کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد میں کورونا کیسز کی شرح تقریبا 6 فیصد ہونے کی وجہ سے وفاقی تعلیمی اداروں کی بندش میں توسیع کر دی گئی ہے، تعلیمی اداروں کی بندش میں 24مئی سے 6جون تک توسیع کر دی گئی ہے، پہلے سے جاری گائیڈ لائن کے مطابق تعلیمی ادارے 6 جون تک بند رہیں گے۔نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اداروں کے کھولنے سے متعلق حتمی فیصلہ این سی اوسی کرے گی جس کا نظرثانی اجلاس 3جون کو ہو گا، تمام علاقوں کے تعلیمی افسران کو نوٹیفکیشن کی کاپی بھجواتے ہوئے اس پرمن و عن عمل درآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس سے قبل تعلیمی اداروں کو 23مئی تک بند کیا گیا تھا تاہم این سی او سی نے ہدایات جاری کی ہیں کہ پانچ فیصد سے زیادہ کورونا کیسز کی شرح والے شہروں میں تعلیمی ادارے 7جون تک بند رہیں گے

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔