پی ڈی ایم سربراہی اجلاس 29 مئی کو ہوگا ،شہبازشریف اپوزیشن کو قریب لانے میں ناکام
شہباز شریف مفاہمتی سیاست کے خواہاں، مریم نواز کے مزاحمتی بیانیہ کے باعث بھی مشکلات درپیش ہیں
پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ایک گروپ کے درمیان سیاسی کشیدگی مزید بڑھ چکی ہے، ذرائع پی ڈی ایم
لاہور(ویب نیوز) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کا سربراہی اجلاس 29 مئی کو ہوگا ،پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ایک گروپ کے درمیان سیاسی کشیدگی مزید بڑھنے کے باعث شہبازشریف اپوزیشن جماعتوں کو قریب لانے میں ناکام ہوگئے ہیں، شہباز شریف مفاہمتی سیاست کے خواہاں ہیں جبکہ مریم نواز کے مزاحمتی بیانیہ کے باعث بھی مشکلات درپیش ہیں۔پی ڈیم ذرائع کے مطابق کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ایک گروپ کے درمیان سیاسی کشیدگی مزید بڑھ چکی ہے، مشترکہ دوستوں نے کوششیں کیں مگر پیپلز پارٹی کے اپنے فیصلے آڑے آرہے ہیں، جبکہ مسلم لیگ(ن)کی طرف سے بھی سخت بیان بازی دوری کی وجہ بنی۔پی ڈی ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت کی اپنی شناخت اور حیثیت ہوتی ہے، بعض امور پر اختلاف فطری امر ہوتا ہے، جب تک مسلم لیگ (ن)اور پیپلز پارٹی کی قیادت براہ راست معاملات پر غور نہ کرے، پیپلز پارٹی اور اے این پی کی اپوزیشن اتحاد میں شمولیت ممکنات میں نہیں، پی ڈی ایم اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کی آرا بھی لازمی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں اے این پی اور پیپلز پارٹی بارے غور کیا جائے گا، تاہم دوسری جانب پیپلز پارٹی غیر مشروط طور پر واپسی چاہتی ہے، اور ن لیگ غلطیوں کے ازالے کی خواہاں ہے،موجودہ صورتحال میں مولانا فضل الرحمان کافی پریشان ہیں، مولانا کا جھکائو کسی حد تک ن لیگ کی طرف ہے، البتہ پیپلز پارٹی کو بھی منانے کے خواہاں ہیں، لیکن شہباز شریف کے مفاہمتی اور مریم نواز کے مزاحمتی بیانیہ کے باعث بھی مشکلات ہیں۔